
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 13 اور 14 اگست کی درمیانی شب کو بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں دہشت گردوں نے سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کر دیا۔ این اے 48 شمالی وزیرستان سے منتخب رکن قومی اسمبلی، مرکزی چیئرمین نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ و قومی اسمبلی میں چیئرمین خارجہ امور کمیٹی محسن داوڑ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر واقعے کی ویڈیو شیئر کی اور پاک فوج پر سنگین الزامات لگائے۔
انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ: ہرنائی کے علاقے بلوچستان میں نہتے احتجاجی مظاہرین پر پاک فوج کے جوانوں کی اندھا دھند فائرنگ کی مذمت کرتے ہیں جس کے نتیجے میں عوامی نیشنل پارٹی کے کارکن خالقداد جاں بحق ہو گیا، متعدد زخمی بھی ہوئے۔ ایسے واقعات ہوتے رہتے ہیں کیونکہ مجرموں کے لیے کوئی قانون نتیجہ نہیں ہوتا۔
https://twitter.com/x/status/1558712666993991683
سینئر صحافی وتجزیہ کار اطہر کاظمی نے اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے جلسوں میں لوگ لاکھوں کی تعداد میں شرکت کر رہے ہیں۔ عمران خان کے آنے والوں جلسوں میں مخالفین کی جانب سے ان کے سپورٹرز کو ویڈیوز کے ذریعے جاہل ثابت کرنے کی کوششیں کی جا ئیں گے اور ویڈیوز کو وائرل کیا جائے گا لیکن ان کی کوششیں ناکام ہوں گی۔
عطاء اللہ تارڑ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے انہوں نے 14 دن کی ضمانت قبل از گرفتاری کروا لی ہے جبکہ اپنے علاقے میں ہوئے جلسے میں بھی شریک نہیں ہوئے کیا وہ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ "میں پنجاب نہیں جائونگا"، خبریں ہیں کہ وہ اسلام آباد تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ حکومت صرف اسلام آباد تک رہ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد جناح کنونشن میں 14 اگست کی پرچم کشائی کی مرکزی تقریب پر تنقید کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف خرچے کم کرنے کی بات کی جاتی ہے دوسری طرف 750 ملین روپے 14 اگست کی تقریبات کے لیے خرچ کیے گئے اور ناچ گانا کیا گیا۔ ایک طرف قوم کو بتایا جاتا ہے کہ ہم مشکل میں ہیں اور معیشت تباہ حال ہے دوسری طرف شاہ خرچیاں کی جا رہی ہیں۔
این اے 48 شمالی وزیرستان سے منتخب رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے پاک فوج پر تنقید یکطرفہ تنقید کی جس سے پاکستانیوں کی دل آزاری ہوئی جبکہ میاں جاوید لطیف نے بیان دیا کہ عمران خان کو لانے والے کچھ نہ سیکھیں گے، کچھ لوگ آج بھی ان کی ڈوریاں ہلا رہے ہیں، انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ کس کی طرف سے اشارہ کیا جا رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ایسا تاثر دیا جانا انتہائی خطرناک عمل ہے۔
دریں اثنا بلوچستان کے شہر ہرنائی میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے کارکن کی مبینہ ہلاکت کے خلاف احتجاج دوسرے روز بھی جاری رہا۔ خوست میں کوئٹہ ہرنائی شاہراہ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی ،اے این پی، اور نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ (این ڈی ایم) کے کارکنوں نے شرکت کی۔ اے این پی اور دیگر جماعتوں کی قیادت نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کیا اور مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/13mohsindawarilzamaat.jpg