چھ افراد کی موت کا سبب بننے والے کم عمر لڑکے کا عدالت سے رجوع

defan11h1h.jpg


لاہور ڈی ایچ میں کار حادثے کے ملزم افنان شفقت نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ڈی ایچ اے میں کار حادثے میں 6 افراد کی ہلاکت کے مقدمے میں کم عمر ملزم افنان شفقت نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ہےجس میں نگراں وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی، سی سی پی او لاہور سمیت دیگر افراد کو فریق بنایا گیا ہے اور موقف اپنایا گیا ہے کہ تمام فریقین کوعدالت میں طلب کیا جائے۔

درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ عدالت تحفظ فراہم کرے۔
https://twitter.com/x/status/1724021392281383028
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب میں لاہور کے علاقے ڈی ایچ اے میں ایک کار حادثے میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ یہ حادثہ نہیں تھا بلکہ ایک دوسری گاڑی نے مقتولوں کی گاڑی کو ٹکر ماری تھی جس سے گاڑی کو حادثہ پیش آیا۔

تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ ٹکر مارنے والی گاڑی کم عمر افنان چلا رہے تھے اور ڈی ایچ اے وائی بلاک سے متاثرہ گاڑی میں بیٹھی خواتین کا پیچھا کررہا تھا، متاثرہ گاڑی کے ڈرائیور نے اسپیڈ بڑھا کر افنان سے دور جانے کی کوشش کی، افنان کی متاثرہ گاڑی کو ٹکر مارنے سے قبل اس گاڑی میں موجود افراد سے جھڑپ بھی ہوئی تھی۔

میکڈونلڈ چوک پر افنان نے 160 کلو میٹر فی گھنٹہ کی اسپیڈ سے متاثرہ گاڑی کو زوردار ٹکر ماری جس سے گاڑی 70 فٹ روڈ سے دور جاگری اور گاڑی میں سوار تمام افراد جاں بحق ہوگئے۔
 

Husain中川日本

Senator (1k+ posts)
defan11h1h.jpg


لاہور ڈی ایچ میں کار حادثے کے ملزم افنان شفقت نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ڈی ایچ اے میں کار حادثے میں 6 افراد کی ہلاکت کے مقدمے میں کم عمر ملزم افنان شفقت نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ہےجس میں نگراں وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی، سی سی پی او لاہور سمیت دیگر افراد کو فریق بنایا گیا ہے اور موقف اپنایا گیا ہے کہ تمام فریقین کوعدالت میں طلب کیا جائے۔

درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ عدالت تحفظ فراہم کرے۔
https://twitter.com/x/status/1724021392281383028
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب میں لاہور کے علاقے ڈی ایچ اے میں ایک کار حادثے میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ یہ حادثہ نہیں تھا بلکہ ایک دوسری گاڑی نے مقتولوں کی گاڑی کو ٹکر ماری تھی جس سے گاڑی کو حادثہ پیش آیا۔

تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ ٹکر مارنے والی گاڑی کم عمر افنان چلا رہے تھے اور ڈی ایچ اے وائی بلاک سے متاثرہ گاڑی میں بیٹھی خواتین کا پیچھا کررہا تھا، متاثرہ گاڑی کے ڈرائیور نے اسپیڈ بڑھا کر افنان سے دور جانے کی کوشش کی، افنان کی متاثرہ گاڑی کو ٹکر مارنے سے قبل اس گاڑی میں موجود افراد سے جھڑپ بھی ہوئی تھی۔

میکڈونلڈ چوک پر افنان نے 160 کلو میٹر فی گھنٹہ کی اسپیڈ سے متاثرہ گاڑی کو زوردار ٹکر ماری جس سے گاڑی 70 فٹ روڈ سے دور جاگری اور گاڑی میں سوار تمام افراد جاں بحق ہوگئے۔
احتیاط کے طور پر اپنے نام کے آگے شریف لگا لو پھر دیکھو عدالتوں کو کیسے پہئے لگتے ہیں

Road Runner GIF
 

free_man

MPA (400+ posts)
اس حرامی کے باپ کانام نہیں آیا لگتا ہے کتا کا بچہ پھوجی پلا یا شریفوں کا رشتہ دار