چوہدری نثار آج کل بہت زیادہ پریشانی کا شکار ہے۔ اس کی وجہ ملک ریاض ہے۔ کچھ عرصہ قبل
مسلم لیگ (ن) کے پنجاب اسمبلی کے دو سابق اراکین اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر چوہدری نثار علی خان کے قریبی رشتے دار میاں برادران سے اختلافات کے بعد پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ۔ چوہدری وقار علی خان چوہدری نثار کے چچا زاد اور سردار اقبال خان پھوپھی زاد بھائی ہیں اور دونوں مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر ماضی میں پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہو چکے ہیں۔ انہیں پیپلز پارٹی میں شامل کرانے میں حاجی نواز کھوکھر کا بہت بڑا ہاتھ ہے جو چوہدری نثار علی خان کے راولپنڈی والے حلقے میں سرگرم ہیں۔ چوہدری نثار علی خان کو سیاسی طور پر کمزور کرنے کی نواز کھوکھر کی کوششوں میں انہیں ملک ریاض کی پشت پناہی بھی حاصل رہی ہے۔ انہوں نے چوہدری نثار علی خان کے خلاف بہت بڑے سائن بورڈز لگوائے جس میں ان کی’وگ‘ سے لے کر ان کے کردار کو نشانہ بنایا گیا۔چوہدری نثار کے لئے صدمہ کا باعث یہ بات بھی ہے کہ شریف برادران کے ملک ریاض کے ساتھ دوستانہ تعلقات ہیں اور ملک ریاض*شریف برادران کے ساتھ کاروباری تعلقات بھی قائم کئے ہوئے ہیں۔آشیانہ ہاؤسنگ میں ملک ریاض کا بہت بڑا کردار ہے اور جب بھی آصف زرداری اور نواز شریف کے درمیان تعلقات خراب ہوتے ہیں تو ملک ریاض ثالثی کا کردار ادا کرکے معاملہ رفع دفع کرادیتے ہیں یہی وجہ ہے کہ حکومت اپنی مدت پوری کرنے میں کامیاب ہوتے جارہے ہیں۔
دوسری طرف تحریک انصاف بھی راولپنڈی میں کافی سرگرم ہورہی ہے۔ سابق ضلع ناظم راجہ طارق کیانی تحریک انصاف میں شامل ہیں اور وہ بھی چوہدری نثار کے حلقے چکری سے الیکشن لڑنے کی تیاریاں کررہے ہیں، دوسری طرف چوہدری نثار کے لئے بڑا مسئلہ غلام سرور*خان بھی بنا ہوا ہے۔ غلام سرور خان نے ٹیکسلا سے 2002 کا آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا اور ق لیگ میں شامل ہوا اور پھر 2008 میں چوہدری نثار سے بہت کم ووٹوں سے شکست کھا گیا۔ چوہدری نثار نے چکری اور ٹیکسلا دو حلقوں سے الیکشن لڑا لیکن ٹیکسلا کا حلقہ خالی کرنے کی بجائے چکری کا حلقہ چھوڑ دیا۔ ٹیکسلا کا حلقہ اس لئے نہیں چھوڑا کہ اسے خوف تھا کہ کہیں غلام سرورخان دوبارہ الیکشن لڑ کر دوبارہ منتخب نہ ہوجائے۔ چوہدری نثار نے چکری کا حلقہ خالی کیا اور وہاں سے نواز شریف کے داماد کیپٹن صفدر کو کھڑا کردیا اور خود ٹیکسلا کا حلقہ سنبھال لیا۔ طارق کیانی کے بعد غلام سرورخان تحریک انصاف میں شامل ہوا تو چوہدری نثار کو ایک اور شاک لگا اور چوہدری نثار کی توپوں کا رخ مسلسل عمران خان اور تحریک انصاف کی طرف ہوگیا۔ کبھی عمران خان پر ایجنسیوں سے تعلقات کا الزام کبھی عمران خان سے ملک ریاض سے تعلقات کا الزام، کبھی عمران خان اناڑی، کبھی کھلاڑی، کبھی شکاری غرض چوہدری نثار کی توپوں کا رخ عمران خان کی طرف ہوگیا۔ کل دلچسپ واقعہ یہ ہوا کہ جاوید ہاشمی نے بھی راولپنڈی سے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا اور لازمی بات ہے کہ اس کا راولپنڈی میں الیکشن کے دنوں میں راولپنڈی قدم رکھنا چوہدری نثار کو مزید پریشان کرے گا۔ کل تحریک انصاف کا راولپنڈی میں جلسہ کامیاب ہوگیا تو چوہدری نثار کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوگا اور چوہدری نثار کی کوشش ہے کہ یہ جلسہ کسی طرح سبوتاژ ہوجائے۔ راولپنڈی میں تحریک انصاف کے بینرز اور پوسٹرز پھاڑنے کی خبریں آرہی ہیں اور چوہدری نثار اخبارات کے ذریعے یہ تاثر دینے کی کوشش کررہا ہے کہ عمران خان کے جلسے کو ملک ریاض سپورٹ کررہا ہے اور آج کل سوشل میڈیا پر ن لیگ کی طرف سے یہ پروپیگنڈا عام ہے کہ عمران خان کے جلسوں کے پیچھے زرداری ہے۔
Last edited: