
سابق صدر مملکت اور سیاسی جوڑ توڑ کے ماہر آصف علی زرداری نے پنجاب کی سیاست میں انٹری دیدی اور ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کی ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے 20 اضلاع میں ضمنی انتخابات کے بعد پنجاب کی سیاست اس وقت سب سے گرم موضوع بن گیا ہے، تخت لاہور کیلئے سیاسی جوڑ توڑ اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے ، ایسے میں صابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین بھی ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کیلئے ان کے گھر پہنچ گئے ۔
پنجاب میں اتحادی جماعتوں کو تحریک انصاف کے مقابلے میں بدترین شکست کے بعد صوبے میں حکومت بنانا تقریبا ناممکن ہوگیا ہے، تاہم آصف علی زرداری کی چوہدری شجاعت حسین کے گھر آمد اور ڈیڑھ گھنٹہ طویل ملاقات کے بعد وکٹری کا نشان بناتے ہوئے روانگی سے سیاسی مبصرین بہت سے مطلب اخذ کررہے ہیں۔
22 جولائی کو پنجاب کی وزارت اعلی کیلئے اتحادی جماعتوں کےمشترکہ امیدوار حمزہ شہباز اور تحریک انصاف و ق لیگ کے امیدوار چوہدری پرویز الہیٰ کے درمیان مقابلہ ہوگا۔
خیال رہے کہ چوہدری شجاعت نے کچھ عرصہ قبل بیان دیا تھا کہ وزارت اعلیٰ کیلئے وہ پرویزالٰہی کی حمایت کریں گے جبکہ گزشتہ روز پیدا ہونیوالی افواہوں کی کامل آغا نے بھی تردید کی ہے
ضمنی انتخابات میں کامیابی کے بعد تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کی تعداد 178 ہوگئی ہے جبکہ اس کی اتحادی جماعت ق لیگ کے 10 ارکان شامل کرکے 188 ووٹ بنتے ہیں، دوسری جانب مسلم لیگ ن چار نشستیں جیتنے کے بعد 168 اور 11 اتحادی جماعتوں کے ووٹوں کے ساتھ179 ووٹ رکھتی ہے۔
اس صورتحال میں ق لیگ کا کردار انتہائی اہمیت اختیار کرگیا ہے، 10 ارکان پنجاب اسمبلی رکھنے والی ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین وفاق میں ن لیگی حکومت کا حصہ ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/shujaa111.jpg
Last edited by a moderator: