پی ٹی اے نے موبائل فون سمز کی بندش کے دوسرے مرحلے کا آغازکردیا

13mobilessimmdbbnndosara.png

موبائل فون سمز کا غیرقانونی استعمال روکنے کے لیے وفاقی حکومت کی طرف سے جاری کی گئی ہدایات کے تناظر میں پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے آپریشن کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے وفاقی حکومت کی ہدایات پر موبائل فون سمز کا غیرقانونی استعمال روکنے کے لیے آپریشن کا دوسرا مرحلہ شروع کر دیا ہے اور 2017ء سے پہلے کے زائدالمیعاد شناختی کارڈ پر رجسٹرڈ موبائل فون سمز کو بند کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹ
ی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شہری اپنے موبائل فون سمز کی بندش سے بچنے کے لیے اپنے شناختی کارڈ کی تجدید جلد سے جلد کروا لیں۔ پی ٹی اے کی طرف سے غیرقانونی موبائل فون سمز کی بندش کے لیے نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ریکارڈ سے مدد حاصل کی جا رہی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ پی ٹی اے کی طرف سے پہلے مرحلے میں جعلی موبائل فون سمز اور منسوخ کیے گئے شناختی کارڈز پر جاری کی گئی موبائل فون سمز کو بند کیا گیا تھا۔ 16 اگست 2024ء سے اب تک پی ٹی اے کی طرف سے 69 ہزار سے زیادہ شہریوں کے زیراستعمال غیرقانونی موبائل فون سمز کو بند کیا جا چکا ہے۔

پی ٹی اے حکام کا کہنا ہے کہ موبائل فون سمز بند کرنے کے اگلے (تیسرے) مرحلے میں فوت ہونے والے شہریوں کے نام پر رجسٹرڈ شدہ موبائل فون سمز کو بند کیا جائے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ زائد المیعاد، منسوخ کیے گئے شناختی کارڈز پر موبائل فون سموں کی بندش سے پہلے شہریوں کو آگاہی کے لیے پیغامات بھی بھجوائے جا رہے ہیں۔

پی ٹی اے حکام کے مطابق جعلی موبائل فون سمز کو دہشت گردی، مالیاتی فراڈ اور مختلف غیرقانونی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جا رہا ہےجس پر نادرا کے ڈیٹا سے مدد لیکر موبائل فون سمز کو بند کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے گزشتہ ماہ تک 2 لاکھ 10 ہزار سے زیادہ نان فائلرز کی موبائل فون سمز بلاک کی تھیں جن میں سے 61 ہزار 996 سمز ٹیکس ریٹرن جمع کروانے پر بحال کر دی گئی تھیں۔
 
Last edited by a moderator:

Back
Top