
قانون نافذ کرنے والے اداروں کا رات گئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اجلاس ہوا جس میں پاکستان تحریک انصاف کے کی مرکزی قیادت کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا۔
نجی چینل اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی جانب سے منگل سے حقیقی آزادی لانگ مارچ دوبارہ شروع کرنے کے اعلان کے بعد اتوار اور پیر کی درمیانی شب قانون نافذ کرنے والے اداروں کا وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اہم اجلاس ہوا ہے۔
اجلاس میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے حوالے سے ممکنہ راستوں کی بندش سے متعلق فیصلے کیے گئے جب کہ تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کیخلاف کریک ڈاؤن کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
متعلقہ اداروں نے سابق وزیر دفاع پرویز خٹک سمیت پی ٹی آئی کے دیگر اہم رہنماؤں عامر کیانی، شیخ راشد شفیق کے وارنٹ گرفتاری حاصل کرلیے گئے ہیں اس کے علاوہ علی امین گنڈا پور اور ملک عامر ڈوگر کو بھی گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ رہنما پاکستان تحریک انصاف پرویز خٹک نے آج سے اسلام آباد کے داخلی و خارجی راستے بند کر نے کا اعلان کیا تھا۔
اجلاس میں اسلام آباد ایئرپورٹ تک رینجرز، ایف سی اور وفاقی پولیس کے گشت کرنے اور ایئرپورٹ تک روڈ بند کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کے فیصلے بھی کیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان جو گزشتہ جمعرات کو قاتلانہ حملے میں زخمی ہوگئے تھے انہوں نے گزشتہ روز شوکت خانم سپتال میں ڈسچارج ہونے سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے منگل سے حقیقی آزادی لانگ مارچ دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ وزیر آباد میں دوبارہ اسی مقام سے شروع کیا جائے گا جہاں انہیں گولی لگی تھی۔