
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو خط لکھ کر پاکستان میں شفافیت، قانون کی حکمرانی اور حالیہ عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی سے متعلق شواہد فراہم کیے ہیں۔
عمر ایوب نے اپنے خط میں آئی ایم ایف کے موجودہ دورۂ پاکستان کو ایک اہم موڑ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں پائیدار معاشی ترقی اور سیاسی استحکام کے لیے منصفانہ انتخابات بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے عالمی ادارے کو باور کرایا کہ قانون کی حکمرانی کے بغیر اقتصادی ترقی کا خواب شرمندۂ تعبیر نہیں ہو سکتا۔
اپوزیشن لیڈر نے آئی ایم ایف کو فراہم کردہ خط کے ساتھ ایک تفصیلی ڈوزیئر بھی منسلک کیا ہے، جو پہلے ہی چیف جسٹس آف پاکستان کو پیش کیا جا چکا ہے۔ اس ڈوزیئر میں حالیہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے ناقابل تردید شواہد فراہم کیے گئے ہیں۔ خط میں ذکر کیا گیا ہے کہ ریاستی اداروں، بشمول الیکشن کمیشن، نے پی ٹی آئی کے خلاف منظم اقدامات کیے اور انتخابی نتائج میں رد و بدل کی کوشش کی گئی۔
https://twitter.com/x/status/1889652637923975222
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوری اصولوں کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی اداروں کو اس صورتحال سے آگاہ کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ عالمی برادری شفافیت اور قانون کی بالادستی کو اولین ترجیح دے گی، تاکہ ملک میں اچھی حکمرانی کے اصولوں پر عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے۔
خط میں این جی او "پتن" کی رپورٹ کا بھی حوالہ دیا گیا ہے، جس میں انتخابی عمل میں دھاندلی کے شواہد کی تصدیق کی گئی ہے۔ اپوزیشن لیڈر کے مطابق، انتخابات میں ہونے والی مبینہ بے ضابطگیوں پر عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانا ضروری ہے تاکہ پاکستان میں جمہوری عمل کو شفاف بنایا جا سکے۔
عمر ایوب نے خط میں اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اس معاملے پر مزید تفصیلات فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں، تاکہ ملک میں آئین اور جمہوری اصولوں کی مکمل پاسداری کو یقینی بنایا جا سکے۔ ان کے مطابق، اس معاملے پر عالمی برادری کی توجہ دلانے سے پاکستان میں گورننس کی بہتری اور انتخابی عمل کی شفافیت کو فروغ ملے گا۔