
میڈیا رپورٹ کے مطابق بلال علی کو کالے رنگ کے ڈالے میں اسپتال لایا گیا جہاں سے ایدھی کے لوگوں نے اسے اسٹریچر پر ڈالا اور اسپتال کے اندر لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کی۔
تصاویر کو دیکھا جائے جائے تو ان میں دو افراد کو کالے رنگ کی گاڑی میں بلال علی کو لاتے دیکھا جا سکتا ہے جہاں سے ایدھی کے عملے نے بلال علی کو اسٹریچر پر ڈالا اور ایمرجنسی میں لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے اس تحریک کے دوران جاں بحق ہونے والے کارکن کی ہلاکت کی تصدیق کی، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بلال علی کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1633701307251937284
میڈیا نمائندے مرزا رمضان بیگ نے دعویٰ کیا ہے کہ جب ایدھی والے بلال علی کو اسپتال کے اندر لے کر گئے تو اس کے بعد کالی گاڑی میں لانے والے دونوں افراد فرار ہو گئے۔ تاہم اب بلال علی کی ہلاکت پر انکوائری شروع کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ بلال علی کی ہلاکت پر انکوائری کرنے والی کمیٹی کی سربراہی 2 ڈی آئی جیز کر رہے ہیں جو تحقیقات کر کے معاملے کی گہرائی تک جائیں گے اور دیکھا جائے گا کہ بلال علی کی ہلاکت کس طرح ہوئی اور کون اس کا ذمہ دار ہے۔
https://twitter.com/x/status/1633740506315333633 دوسری جانب بلال علی کی ہلاکت کے بعد پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا اور اس کی موت پر تحقیقات کا مطالبہ کر کے ذمہ داروں کے تعین کا بھی مطالبہ سامنے آیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ptikarkaa.jpg