پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں نہیں ٹکے گا

14shiblyljsjsjjrajajssl.png

وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطاء اللہ تارڑ کی طرف سے آج پریس کانفرنس میں تحریک انصاف پر بطور سیاسی جماعت پابندی لگانے، سابق وزیراعظم عمران خان، سابق صدر عارف علوی اور سابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری پر آرٹیکل 6 لگانے کا اعلان کیا گیا۔

عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ بس بہت ہو گیا ملک کی معیشت نے آگے بڑھنا ہے تو پاکستان اور تحریک انصاف ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، اتحادی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کے ساتھ یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

حکومت کی طرف سے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے اعلان پر معروف قانون ورہنما پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز سے گفتگو میں کہا کہ یہ حکومتی بدحواسی کا ثبوت ہے لیکن اس حکومت میں ایسا کرنے کا دم خم نہیں۔ عطا تارڑ کی باتیں آرٹیکل 6 یا پابندی کے زمرے میں نہیں آتی، پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ اسمبلی، کابینہ نے نہیں عدالت نے کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں ہزاروں غلط فیصلے ہو جاتے ہیں جسے ٹھیک کیا جاتا ہے، یہ معاملہ عدالت میں جائے گا تو ٹکے گا نہیں، عوامی عدالت ملک کی سب سے بڑی عدالت ہے۔ ملک میں نہ کوئی بغاوت ہوئی نہ سالمیت کو نقصان پہنچا تو آرٹیکل 6 کیسے لگایا جا سکتا ہے؟ عوام میں موجودہ حکومت کی کوئی ساکھ نہیں، اس فیصلے سے صرف نفرت بڑھے گی۔

سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی کی بات اس لیے ہو رہی ہے کیونکہ حکومت سے کچھ نہیں ہو رہا اور یہ عوام میں اپنا مذاق بنا رہے ہیں جس کا انہیں نقصان اٹھانا پڑے گا۔ ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے 8 سال کا کوئی بچہ ہائیر کیا ہوا ہے کہ ہمیں مقدمہ بنا کر دو، حکومت بدحواسی کی کیفیت میں اندھیرے میں دوڑ رہی ہے۔

سینئر رہنما پی ٹی آئی شبلی فراز نے بھی پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا عطا تارڑ کی باتیں چھوٹا منہ اور بڑی بات جیسی ہیں، ایسا فیصلہ کرنا بچوں کا کھیل نہیں، انہیں ایسی باتیں کرنا زیب نہیں دیتیں۔ عمران خان جیسا لیڈر انہیں کبھی ملا نہیں جو جمہوریت اور عوام کی بات کرتا ہے، یہ لوگ فکس میچ کھیلنے کے عادی، اپنے حق میں آنے والا عدالتی فیصلہ پسند کرتے ہیں، یہ ہمارا سیاسی مقابلہ نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی ترجمان کی آج کی پریس کانفرنس اعتراف شکست ہے، سابق وزیراعظم عمران خان جیل میں عوام کے لیے ہیں حالانکہ وہ کوئی ڈیل بھی کر سکتے ہیں۔ ہم اپنے کیسز ختم کرنے کا نہیں کہتے لیکن انصاف کرنا چاہیے، اللہ کا شکر ہے کہ ہمارے کیسز میرٹ پر ایک ایک کر کے ختم ہوتے جا رہے ہیں، مسلم لیگ ن جمہوریت کا لبادہ اوڑھ کر ڈکٹیٹر شپ کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف پاکستان کی بڑی جماعت اور عمران خان بڑے ملکی لیڈر ہیں، ایک طرف کہتے ہیں سیاسی استحکام کے بگیر معاشی استحکام ممکن نہیں دوسری طرف سیاسی عدم استحکام بڑھانے والے اقدامات کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف عوام کی نمائندہ جماعت ہے اور اپنی سیاست جاری رکھے گی، ہمیں عوام نے مینڈیٹ دیا، ان کے حقوق کا تحفظ کریں گے، چاہتے ہیں کہ ملک میں سیاسی استحکام آئے۔
 

FahadBhatti

Chief Minister (5k+ posts)
Chief justice apne 4 retired judges ko adhoc basis per supreme court mein le aayaa he. Ab PTI ki le ker hee rahega.
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
لوگوں نے اب انکی ماں کو چوک کے اندر کھڑا کرکے فل آرگزم دلا کر اسکو چو۔۔ کر انکی پابندی انکئ ماں کے آگے پیچھے دونوں جگہ واڑ دینی ہے
 

exitonce

Prime Minister (20k+ posts)
لوگوں نے اب انکی ماں کو چوک کے اندر کھڑا کرکے فل آرگزم دلا کر اسکو چو۔۔ کر انکی پابندی انکئ ماں کے آگے پیچھے دونوں جگہ واڑ دینی ہے
Maa bhan key bajayea in sub key tattay shot karnay key zaroorat hay chouk main.
 

Back
Top