
اسلام آباد: سینیٹر فیصل واوڈا نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی لگنے والی ہے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق، انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی کی جانب سے مظاہرہ کرنا ایک "گدھ کا کام" تھا اور اگر سنگجانی میں جلسے کا انعقاد ہوتا تو پارٹی کی عزت بچائی جا سکتی تھی۔
فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ وہ پی ٹی آئی کے بانی کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ ایک خاتون کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس نے ڈی چوک جانے کا اعلان کیا تھا لیکن بعد میں وہاں سے فرار ہوگئی۔
انہوں نے اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا کہ پارٹی کی لیڈرشپ نے معلومات فراہم کی ہیں کہ یہ خاتون ان کے لیے مصیبت بن گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ علی امین گنڈا پور کی گرفتاری کا امکان نہیں، جبکہ بشری بی بی کی گرفتاری متوقع ہے۔
دوسری جانب، خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے اس بات کا ذکر کیا کہ اگر پارٹی پر پابندی لگانے کا ارادہ ہے تو وہ اپنے ارادے پورا کر لیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں کہا گیا تھا کہ ڈی چوک پہنچیں، جہاں وہ اپنی حکمت عملی پر مطمئن ہیں۔
گنڈا پور نے یہ بھی بتایا کہ اگر سیدھی فائرنگ کی گئی تو بشریٰ بی بی کی حفاظت ان کی ذمہ داری تھی، کیونکہ وہ ایک ماں کے درجے کی شخصیت ہیں۔ انہوں نے تاکید کی کہ احتجاج کال آف کرنے کا مقصد مزید جانوں کو بچانا تھا اور بشریٰ بی بی پر احتجاج خراب کرنے کا الزام مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ان کی گرفتاری کے بعد بشریٰ بی بی کو نقصان پہنچتا تو اس کی ذمہ داری کس پر ہوتی؟ وہ یہ تسلیم کرتے ہیں کہ تحریک انصاف کی کال پر لاکھوں لوگ باہر نکلے اور دھرنا ایک سوچ اور فکر ہے، جس کا خاتمہ صرف پی ٹی آئی کے بانی ہی کر سکتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1861821425733996566
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/HdsM5yR/Faisal-wavda.jpg
Last edited by a moderator: