
احمد بلال محبوب کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ کسی جماعت کے اکاؤنٹس کی اتنی گہرائی سے جانچ پڑتال کی گئی ہو اور ایک رپورٹ مرتب کی گئی ہو۔
اس رپورٹ میں سکروٹنی کمیٹی نے واضح ثبوت تو نہیں دئیے ، یہ کہا گیا ہے کہ یہ فنڈنگ مشکوک ہے اور انکے ٹھوس ثبوت نہیں ہیں بلکہ یہ کہا گیا ہے کہ یہ افراد غیرملکی لگتے ہیں۔لیکن کچھ چیزیں فارن فنڈنگ کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اب اپوزیشن کو بھی اس پر سیاست کا موقع مل گیا ہے، الیکشن کمیشن قانون میں یہ نہیں کہا کہ اگر ملینز کی فنڈنگ لی ہو تو پھر بین ہوسکتی ہے بلکہ یہ کہا گیا ہے کہ چاہے، ایک ڈالر، 10 ڈالر یا ملین ڈالر ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ سکروٹنی صرف تحریک انصاف نہیں بلکہ باقی جماعتوں کی بھی ہونی چاہئے،اگر یہ پینڈوراباکس کھلا ہے تو سب کیلئے کھلنا چاہئے جو بہت اچھی بات ہے۔
احمد بلال محبوب نے تحریک انصاف کی تعریف کی اور کہا کہ تحریک انصاف نےبہت ہی آرگنائزڈ طریقے سے فنڈریزنگ کا کام کیا ہے شاید ہی کوئی سیاسی جماعت اس طریقے سے کام کررہی ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ باقی جماعتوں کا انحصار چند لوگوں پر ہے لیکن آرگنائزڈ طریقے سے اوورسیز پاکستانیوں سے فنڈریزنگ کی وہ بہت قابل تعریف ہے لیکن فارن فنڈنگ علیحدہ مسئلہ ہے۔اسکے نتائج بہت سنگین ہوسکتے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ik-ffunding-211.jpg