
پاکستان تحریک انصاف کو ایک اور دھچکا ملنے والا ہے،چارسدہ کے حلقہ پی کے 58 سے رکن صوبائی اسمبلی سلطان محمد خان نے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سلطان محمد خان اور پارٹی کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں، جس پر انہوں نے پارٹی سے راہیں جدا کرنے کا ارادہ کرلیا ہے،سلطان محمد خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں جلد پارٹی چھوڑنے کی وجوہات بتاؤں گا، نیوز کانفرنس میں بہت سی باتیں کروں گا۔
عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ایمل ولی خان نے گذشتہ دنوں سلطان محمد خان کی رہائش گاہ پر جرگہ کیا تھا۔ اور ان کو اپنی جماعت میں شمولیت کی دعوت دی تھی۔
فروری 2021 میں سابق وزیر قانون سلطان محمد خان کی سینیٹ الیکشن کے لیے پیسے لیتے ہوئے ایک مبینہ ویڈیو منظرعام پر آئی تھی جس کے بعد انہیں کابینہ سے نکال دیا گیا تھا۔
سلطان محمد خان سے قبل پشاور سے تحریک انصاف کے ایم پی اے محمد فہیم نے بھی پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کیا ہے،ان کا کہنا تھا کہ موجودہ رہنماؤں کی قیادت میں مزید کام نہیں کر سکتے کیونکہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے قول و فعل میں تضاد ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے 20 سے زائد اراکین میرے ساتھ رابطے میں ہیں،خیبر پختونخوا کے ہر محکمہ میں کرپشن ہو رہی ہے اور جلد مزید حقائق بتاؤں گا، ان کا مزید کہنا تھا کہ پرویز خٹک کے علاوہ کسی کو لیڈر نہیں مانتے جبکہ عمران خان ملکی مفاد کے لیے کام نہیں کر رہے۔