پی ٹی آئی دور میں ترقی کی شرح کیا رہی؟ اقتصادی سروے میں انکشاف

iqtesadi1111.jpg

بجٹ سے قبل اقتصادی سروے کے اہم نکات سامنے آگئے جو تحریک انصاف کی سابق حکومت سے متعلق ہے۔ اقتصادی سروے کل جاری ہوگا۔

اقتصادی سروے کے مطابق رواں مالی سال جی ڈی پی 6 فیصد رہی جبکہ بڑی صنعتوں میں شرح نمو 10.5فیصد رہی۔

دنیا نیوز کے مطابق خدمات کے شعبہ میں شرح نمو 6.2 فیصد رہی، مواصلات اور ٹرانسپورٹ کے شعبہ میں ترقی کی شرح 5.4 فیصد رہی،

یہ بات بھی سروے میں سامنے آئی کہ فی کس آمدن 2 لاکھ 46 ہزار 414 روپے کا ٹارگٹ حاصل کرلیا گیا ہے۔

سروے کے مطابق بجلی کی پیداوار اور تقسیم کی شرح نمو 7.9 فیصد رہی، تعلیمی شعبہ میں شرح نمو 8.7 فیصد رہی،

زراعت، انڈسٹری اور سروسز سیکٹر کے اہداف حاصل، سروے زراعت کے شعبہ میں شرح نمو 4.4 فیصد رہی، رواں سال گنے کی پیداوار 88 اعشاریہ 7 فیصد، کپاس کی پیداوار 8.3ملین بیلز رہیں۔ گندم کی پیدوار 27.5سے کم ہوکر 26.4 ہوگئی ۔

صنعتی شعبہ میں شرح نمو 7.2 فیصد رہی، برآمدات جو پاکستان کا اہم شعبہ ہے، 11 ماہ میں برآمدات ریکارڈ 29 ارب ڈالر رہی۔

سروے کے مطابق مہنگائی ہدف سے زیادہ بڑھی، مہنگائی کا 8 فیصد ہدف پورا نہ ہوا، مہنگائی بڑھنے کی شرح 13 فیصد سے زیادہ رہی
 

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
لعنت ہے ان پر جنہوں نے ملک کے ساتھ کھلواڑ کیا ۔ یہ نمبرز پڑھ کر ان کے لئے ڈوب مرنے کا مقام ہے۔
گیارہ ماہ میں ۲۹ ارب کی گڈز ایکسپورٹس یعنی ۱۲ ماہ میں کم از کم ساڑھے اکتیس ارب ڈالر۔ ۲۰۱۸ میں ساڑھے ۲۳ ارب کی ایکسپورٹس تھیں اور چار سال میں ۸ ارب کا اضافہ ہوا۔ ن لیگ نے اپنے پانچ سال میں ڈیڑھ ارب کی کمی کی تھی۔ ۲۰۱۳ میں آئے تو ۲۵ ارب تھی اور جب گئے تو ساڑھے ۲۳ ارب ڈالر۔
اسی طرح ریمیٹینسز میں گیارہ ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے چار سال میں۔ جبکہ ن لیگ کے پانچ سال میں اضافہ پانچ ارب تھا۔
۔
ٹیکس کالیکشن میں پی ٹی آئی نے چار سال میں ۲۴۸۵ ارب کا اضافہ کیا ہے جبکہ ن لیگ نے پہلے چار سال میں ۱۴۶۵ ارب کا اضافہ کیا تھا​
 

Back
Top