
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم ہائوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف سے پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کی بحالی سے متعلق فیصلہ بارے یاد دہانی کروائی اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سٹرکچر بارے بھی سوال کیا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) میں تبدیلیوں کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) میں کسی بھی تبدیلی کے حوالے سے مشاورت کے ساتھ فیصلہ کیا جائے گا۔
انہوں نے چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کو عہدے سے نہ ہٹانے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اقتدار ملنے کے وقت انہیں 5 سے 6 ماہ قبل ہی چیئرمین پی سی بی مقرر کیا گیا تھا، اس لیے یہ مناسب بات نہیں تھی کہ انہیں فوری طور پر ہٹا دیا جائے، 5 سے 6 ماہ کوئی زیادہ وقت نہیں ہوتا، انہیں موقع ملنا چاہیے تھا کہ وہ کارکردگی دکھاتے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ بھی یاد ہے کہ ہم نے ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کی بحالی کا اعلان کیا تھا، اس حوالے سے کام کر رہے ہیں، کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے مشاورت کی جائے گی۔
دریں اثنا چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) رمیز راجہ نے کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹرز اور دیگر سٹاف سے ملاقات کی۔ ملاقا ت میں 30 کے قریب عہدیداران موجود تھے اور یہ ملاقات تقریباً 15 منٹ تک جاری رہی۔ چیئرمین رمیز راجہ نے عہدیداران کو کام پر فوکس کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ اب غیر یقینی کی صورتحال ختم ہو جانی چاہیے کیونکہ مجھے کام جاری رکھنے کا کہا گیا ہے، سب کو کام کی طرف متوجہ ہونا ہے۔
یاد رہے کہ سابق ٹیسٹ کرکٹر رمیز راجہ 13 ستمبر 2021ء کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے بلا مقابلہ چیئرمین منتخب ہوئے تھے، وزیراعظم شہباز شریف کے برسراقتدار آنے کے بعد رمیز راجہ کے مستقبل پر سوالات کھڑے ہوگئے تھے اور گزشتہ دنوں انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے چیئرمین پی سی بی کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور وزیراعظم شہباز شریف نئے چیئرمین پی سی بی کیلئے گورننگ بورڈ کو 2 نام دیں گے جن میں سے کرکٹ بورڈ کسی ایک نام کو کرے گا۔