پیپلی لائیو، اسلام آباد ورژن

shafi3859

Minister (2k+ posts)
130502140808_paparazzi304.jpg


اسلام آباد میں جعمرات کی شام پانچ گھنٹے کا ڈرامہ قومی نیوز میڈیا نے براہ راست نشر کر کے ایک مرتبہ پھر تفریح کے

چینلوں کو یقینا ریٹنگ کی جنگ میں پیچھے چھوڑ دیا ہوگا۔ں


ایک مسلح شخص جس کے ذہنی توازن کے بارے میں بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، کیسے پوری قوم کو باآسانی نیوز چینلز کے ذریعے ’ہاسٹج‘ بنا سکتا ہے، سب نے دیکھ لیا۔

درجنوں لائیو کیمروں کے سامنے پولیس بھی بےبس تھی ورنہ اس جیسے پاگل افراد سے نمٹنا بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔ چند منٹوں میں اسے وہ ایسا سبق سکھاتی کہ اس کی نسلیں یاد رکھتیں۔ لیکن ایک ایسا میڈیا جو اسے پیشاب کرتے بھی لائیو دکھا رہا ہو، وہاں کوئی بھی کارروائی ناممکن ہو جاتی ہے۔ یہی شاید بڑی وجہ تھی کہ وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ ’ویٹ اینڈ سی‘ کی پالیسی
اپنائے ہوئے تھی۔

یہ تو پیپلز پارٹی کے زمرد خان نے بغیر سوچے سمجھے یا کسی سے مشورہ کیے بغیر مسلح شخص سے نمٹنے کی دل میں ٹھان لی ورنہ یہ ڈراما ساڑھے پانچ گھنٹوں سے بھی کئی گھنٹے زیادہ چلتا۔ یہ تو زمرد خان کی خوش قسمتی تھی ورنہ انہوں نے اپنے آپ کو اور دیگر افراد کی زندگیوں کو انتہائی خطرے میں ڈالا۔

مسلح شخص محمد سکندر کی یا پولیس کی چلائی گئی گولیاں کسی کو بھی لگ سکتی تھیں۔ زمرد اور سکندر کے بیوی بچے اس کے نشانے پر تھے، یہ تو اس نے گولی نہیں چلائی ورنہ وہ کئی لوگوں کی جان لے سکتا تھا۔
اس کا بظاہر مقصد کسی کو مارنا نہیں تھا ورنہ اسے کوئی اس وقت روک نہیں سکتا تھا۔ زمرد خان نے تو پولیس کے مشورے کو بھی کوئی اہمیت نہیں دی۔ زمرد خان کا خوش قسمت ترین دن تھا کہ سب اچھا ہوگیا لیکن ناکامی کی صورت میں ہیرو کی بجائے ’جان لیوا زیرو‘ کا اعزاز بھی زیادہ دور نہیں تھا۔
میڈیا نے ان سے بعد میں اس خطرے پر بات نہیں کی بلکہ انہیں ہیرو کے طور پر پیش کرنے لگے۔ کیمرے کئی لوگوں کو بےوقوفیوں پر مجبور کر دیتے ہیں۔ امید ہے کہ زمرد خان سلجھے انسان ہیں، وہ ایسا کچھ نہیں سوچ کر گئے تھے۔
خیر بات میڈیا کے کردار کی ہو رہی تھی۔ کمشنر اسلام آباد نے بھی کھل کر کہا کہ میڈیا کو وہاں سے ہٹانا ان کے بس کی بات نہیں تھی۔ تھرلر ڈرامے کے دوران آپ درجنوں افراد کو سکندر کے پس منظر میں باآسانی کھڑے دیکھ سکتے تھے۔ خدانخواستہ وہ شخص ان پر گولی چلا دیتا یا مقابلے کے دوران کوئی گولی ان کو لگ جاتی تو جانی نقصان سے بچنا ممکن نہیں تھا۔ میڈیا کوریج سے زیادہ وہ میڈیا سرکس نظر آ رہا تھا۔
میڈیا کی اس واقعے کی کوریج سے تو ایسا معلوم ہوتا تھا کہ جیسے سکندر حیات نے شاید پورے دارالحکومت کو یرغمال بنا لیا ہو مگر اسلام آباد کی فقط ایک شاہراہ کے چند سو مربع میٹر کے علاوہ پورا شہر معمول کے مطابق زندگی گزار رہا تھا۔ ہاں گھروں میں بیٹھے لوگوں کو اپنے ٹی وی سیٹوں کے سامنے میڈیا کی سزائے قید ضرور تھی۔
بھارتی معروف اداکار عامر خان کی ’پیپلی لائیو‘ فلم ہوبہو اسلام آباد کی مرکزی شاہراہ پر بنائی جا رہی تھی۔ یہ واقعہ یقیناً غیرمعمولی تھا لیکن عام بھی تھا۔ اسلام آباد کی عام شاہراہ پر یہ واقعہ ہوا جس سے کسی اہم شخصیت یا تنصیبات کو کوئی خطرہ نہیں تھا۔


گھنٹوں ایک مسلح شخص کو لائیو دکھانا اسے مزید جوش دینے کے برابر تھا۔ کیمرے ہٹ جاتے تو شاید وہ خود بھی انتظامیہ کی مانتے ہوئے خاموشی سے ہتھیار ڈال دیتا۔ ماہرینِ نفسیات کہتے ہیں کہ اسے اس شہرت سے مزا مل رہا تھا۔ درجنوں کیمروں کی موجودگی میں اس کا پرامن طریقے سے ہتھیار ڈالنے کا امکان انتہائی کم ہوگیا تھا۔ وہ کیا منہ لے کر واپس لوٹتا؟
امریکہ اور دیگر ممالک میں بھی اس قسم کے واقعات روزانہ رونما ہوتے ہیں لیکن پولیس وہاں کنٹرول میں ہوتی ہے نہ کہ میڈیا۔
پولیس ہی میڈیا اور عام شہریوں کے تحفظ کے پیش نظر ایک حد کا تعین کرتی ہے جس سے آگے کوئی ’مائی کا لال‘ صحافی نہیں جاسکتا۔ یہاں صحافیوں کو یہ بات نہ تو پولیس سمجھا سکتی تھی اور نہ ہی مقامی انتظامیہ۔
سکرین پر محض لیبل لگا دینے سے چینل اس ذمہ داری سے مستثنیٰ نہیں قرار دیے جاسکتے تھے کہ ’بچے نہ دیکھیں‘۔ اتنی سنسنی خیز فلم کو دیکھنے سے کون انکار کرسکتا ہے؟ ہمارے ہاں فلموں کی پیرنٹل گائیڈنس کا کتنوں کو پتہ ہے؟ جب فلم لگتی ہے تو ہر کوئی دیکھنے کے لیے جمع ہوجاتا ہے۔
لائیو نشریات کی اجازت انتہائی مخصوص حالات میں ہونی چاہیے۔ امید ہے پیمرا اس پر کسی کارروائی کے بارے میں سوچ رہا

ہوگا۔

http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2013/08/130816_media_role_islamabad_sa.shtml


 
Last edited by a moderator:

سعد

Minister (2k+ posts)
شکر کرو کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ... ورنہ زمرد خان کو ہیرو سے زیرو بنتے دیر نہ لگتی ... چکنی چپپل پہن کر کمانڈو ایکشن کرنے چلا تھا... ڈھکن
 

aamir_uetn

Prime Minister (20k+ posts)
شکر کرو کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ... ورنہ زمرد خان کو ہیرو سے زیرو بنتے دیر نہ لگتی ... چکنی چپپل پہن کر کمانڈو ایکشن کرنے چلا تھا... ڈھکن
[hilar][hilar] تھوڑا اور زور سے گرتا تو پھٹ بھی سکتا تھا یہ پانی بھرا غبارہ
 

Peer gony

Senator (1k+ posts)
Is mote se wo pakra bi nai is ka darama bad main samne Ana hay abi ***** sakandar se Medea farag ho ley
 
cj criricized media for showing live coverage for 5 hours...

i think cj is pro-pml-n and he said that because it exposed federal government..
media showed the same behaviour many times in last five years but cj never commented about media role in last five years..

today chief justice criticized media role... it was first such incident under the govt of pml-n
 

adamfani

Minister (2k+ posts)
siassat.pk actually PTI.pk hay
karnama sirf PTI waloan ka Haq hay.look below few life daring events by KPK Govt with proof (Link is given below)
PTI walay khayali pulao pakain tu Tamghaii husn e karkardgi bhii heech mehsos hota hai
clean o green peshawar= 10 karor mukhtas
bijlay kay billon me izafa mustarad= CM ka Bayan
Iss eid per KPK kay awam ko aisay khushkhabry doon ga keh guzashta 5 saal kay zakham bhool jain gaay= Khan Imran Khan ka bayan
KPK ki Police nay apni jaan per kheel kar aik (1) bank dakaity nakam bana dee= Jail wala hisssab baraber
Hakoomat kay mukhtalif elaqoan mein traffic ki nigrani aur control kay liay 25 camroan ki tanseeb kay liay """"Jaghain muqarer kar dain"""""
KPK mein naiy baldiati "dhanchay" (pata nahain kion meray aagay CM KPK ka hulia ghoom jata hay) jee haan naiy dhanchaay ko hatmee shakaal dee dee
Baas mein thaak gia hoan iin fazool karnamoo ki tafseel bayan kar kay
Jab bhi mood off ho following link par ja kar dill behla lia karain
NOTE: Link kholnay kaay baad hunsana manah hay
https://www.facebook.com/photo.php?v=10200093607052463&set=vb.200817453332303&type=2&theater
 

v r imran k

Chief Minister (5k+ posts)
mujay yay ppp ka planted darama lagta hy .......yya b ho skata hy media ko rating k liay koi khabar na mil rahi hoo to inhoun nay hi koi darma racha lia hoo
 

sahirmushtaq

Politcal Worker (100+ posts)
جب تک سکندر اکڑا رہا سب کی پھٹنے پر آئ ہوئی تھی اور جب زمرد نے درمیان میں چھلانگ لگا کر معاملہ نمٹا دیا اب سب کو زمرد برا لگ رہا ہے پولیس اور عوام سب کا مزہ کر کرا ہو گیا
بیچارے ہر کام میں تماشہ نا دیکھیں تو مزہ نہیں آتا