
پیپلزپارٹی کو ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کے معاملے پر پارٹی میں مزاحمت کا سامنا۔۔پیپلزپارٹی ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا مشترکہ فیصلہ کرنا چاہتی ہے لیکن پارٹی میں متضاد آراء کے باعث کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا: ذرائع
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے حوالے سے پاکستان پیپلزپارٹی ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے، پارٹی کے سینئر ترین رہنمائوں کی طرف سے ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کے فیصلے پر مزاحمت سامنے آ رہی ہے۔ پارٹی کے اندر رائے تقسیم ہونے پر پیپلزپارٹی کی قیادت مشکلات کا شکار ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے دبائو میں پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا مشترکہ فیصلہ کرنا چاہتی ہے لیکن فیصلے کے حوالے سے پارٹی کے اندر متضاد آراء کے باعث فی الحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا۔ ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا فیصلہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کو پارٹی کی رائے کو ویٹو کر کے کرنا پڑے گا۔
دوسری طرف پیپلزپارٹی ذرائع کے مطابق ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کرنے سے چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کو پارٹی کی طرف سے روکا گیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کی طرف سے ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان پارلیمانی بورڈ کے اجلاس کے بعد ہونا تھا لیکن مشترکہ بیان جاری نہ ہوا تو پیپلزپارٹی فیصلہ کرنے میں آزاد ہو گی۔
ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم رہنمائوں نے ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت سے رابطہ کر کے قومی اسمبلی کی خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کی درخواست کی ہے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان ابھی تک ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کے فیصلے پر قائم ہے، پی ڈی ایم کی درخواست کو رابطہ کمیٹی کے سامنے رکھ کر مشاورت کی جائے گی۔
دریں اثنا ذرائع کے مطابق حکومتی اتحاد پی ڈی ایم نے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف اور اتحادی جماعتوں کے قائدین کی طرف سے اپنے اراکین کو کاغذات نامزدگی واپس لینے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ انتخابات کے بائیکاٹ کا فیصلہ اتحاد جماعتوں کی مشاورت سے کیا گیا، مزید مشاورت کی جا رہی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/zimanaihaha.jpg