
سینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا ہے کہ سینیٹ میں اسٹیٹ بینک کے بل پاس ہونے کے معاملے پر اپوزیشن کو اپنی صفوں میں ہی غداروں کو تلاش کرنا چاہیے۔
سماء نیوز کے پروگرام" احتساب" میں میزبان عمران خان نے مظہر عباس سے سوال کیا کہ اسٹیٹ بینک کی خودمختاری کے حوالے سے قانون سینیٹ میں بھی منظور ہوگیا ہے، تاہم پیپلزپارٹی نے اس حوالے سے الزام عائد کیا ہے کہ یہ بل دھوکے سے پاس کیا گیا اور اس کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا جائے گا،عدالت سے انہیں کیا ملے گا؟
مظہر عباس نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرا نہیں خیال پیپلزپارٹی عدالت جائے گی، اس وقت انہیں عدالت جانے کے بجائے اپنے اندر تلاش کرنا چاہیے، یوسف رضا گیلانی پر اس وقت بہت سے سوالات اٹھ رہے ہیں جن کی انہیں وضاحت دینا ہوگی، وہ اگر رات کے 12 بجے بھی ملتان سے روانہ ہوتے تو اجلاس میں پہنچ سکتے تھے۔
سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ اس واقعہ کے علاوہ بھی ایک پورا پس منظر ہے 2018 کے بعد سے سینیٹ کا جہاں اپوزیشن اکثریت میں رہی ہے، پہلے ان کی اکثریت زیادہ تھی اب تھوڑی کم ہوئی ہے مگر پھر بھی حکومت سے نمبرز زیادہ ہیں ، مگر اس کے باوجود اپوزیشن کبھی بھی حکومت کو شکست دینے میں کامیاب نہیں ہوسکی، تو انہیں اپنے اندر سے جو دھوکہ مل رہا ہے اس کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔
مظہر عباس نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں صادق سنجرانی کس کی حمایت سے سینیٹر بنے ،پھر چیئرمین سینیٹ بنے، پھر ان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آئی اور ناکام ہوئی، پھر انتخابات ہوئے اس میں یوسف رضا گیلانی کیسے سینیٹر منتخب ہوئے، پھر وہ کیوں چیئرمین سینیٹ منتخب نہیں ہوسکے اور پھر کیسے انہیں اپوزیشن لیڈر بنایا گیا، یہ ساری اقساط میں آپ کو اپوزیشن کے لوگوں کا دھوکہ ہر جگہ نظر آئے گا۔
انہوں نےکہا کہ اس بار جو ہوا ہے اس پر تو یہی کہا جاسکتا ہے کہ جس وجہ سے یوسف رضا گیلانی سینیٹر بنے اور لیڈر آف اپوزیشن بنے تھے آج انہوں نے ایوان سے غیر حاضر ہوکر اپنا وہ قرض اتار دیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/mazhi1i1i2i2i1.jpg