
دنیا بھر کے خفیہ ادارے لبنان میں پیجر اور واکی ٹاکی بم دھماکوں کے بعد اب مختلف چیزوں کو بم کے طور پر بنانے کا سوچ رہے ہیں اور اسی کوشش میں چاکلیٹ بم بھی سامنے آگئے ہیں۔
روس کے فوجی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ چاکلیٹ کا ویڈیو بم کا ڈیمو دیتا نظر آرہا ہے جس کے بعد دنیا بھر کے شہریوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے کہ اب وہ کس چیز پر بھروسہ کریں اور کون سی چیز پر بھروسہ نہ کریں۔
https://twitter.com/x/status/1837268991120728323
ماہرین کے مطابق اسرائیلی خفیہ ادارے کے ہاتھوں لبنان میں پیجر اور واکی ٹاکی دھماکے ہونے کے بعد دنیا بھر میں مختلف الیکٹرانک ڈیوائسز بارے انتہائی خوف کا ماحول پایا جا رہا ہے۔
خدشہ ہے کہ دنیا کی مختلف حکومتیں بھی اب اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے ایسی ہی الیکٹرانک ڈیوائسز کو بم کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق دنیا میں کہاں پر برقی گاڑیوں کو بم میں تبدیل کرنے کی باتیں چل رہی ہیں وہیں پر گھریلو استعمال کے آلات کو بھی بم کے طور پر بروئے کار لائے جانے کا خدشہ ہے۔ روسی فوجی کی وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چاکلیٹ میں ایک چھوٹا سا بم نصب کر سکتے ہیں اور جیسے ہی چاکلیٹ کھانے والا شخص اسے چبائے گا تو ایک بٹن دبانے سے دھماکہ ہو گا اور اس کا منہ اڑ جائے گا۔
واضح رہے کہ لبنان میں چند دن پہلے اسرائیلی خفیہ ادارے کی طرف سے حزب اللہ اور حماس کے اراکین کے پیجرز اور واکی ٹاکی ڈیوائسز میں دھماکوں سے 40 افراد ہلاک اور 3 ہزار سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔ لبنان میں ان دھماکوں کے بعد خفیہ ادارے کی اس عجیب وغریب اور پراسرار حکمت عملی نے مختلف چیزوں کو بطور بم استعمال کرنے کے امکان سے متعلق تحقیق کو بڑھایا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر کے خفیہ اداروں کی طرف سے لبنان میں اسرائیلی خفیہ ادارے کی اختیار کی گئی حکمت عملی کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور یہ رحجان انتہائی خطرناک قرار دیا جا رہا ہے۔ الیکٹرانک ڈیوائسز کو بطور بم استعمال کرنے کا رحجان بڑھنے کی صورت میں خدشہ ہے کہ اس سے بڑے پیمانے پر عام شہریوں کی جانیں جا سکتی ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/17choclatebombbdkhd.png