اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اگر اپوزیشن کرپٹ ہو تو کسی صورت کرپشن کے خلاف قانونُسازی نہیں کرنے دے گی
منے ، جب قانون سازی کرنے کے لیے ممبران کی ضرورت بھی جی ایچ کیو سے پوری کروائ جائے تو پھر وزیر اعظم اپنا اخلاق اپنے پچھوڑے میں ڈال کے استعفا کیوں نہیں دیتا ؟