
حکومت نے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 24 روپے 3 پیسے اضافے کا اعلان کردیا، جس کے بعد فی لیٹر پیٹرول کی قیمت 233 روپے 89 پیسے تک پہنچ گئی جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 59 روپے 16 پیسے اضافے کیساتھ 264 روپے پر پہنچ گئی
وفاقی وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ اب پیٹرولیم مصنوعات کے معاملے میں کوئی نقصان برداشت نہیں کرے گی۔ عمران خان نے مسلم لیگ ن کو دبوچنے کے لیے ایک جال بچھایا پھر آئی ایم ایف سے معاہدے کیے، اب ہم ان ہی معاہدوں پر عمل پیرا ہیں اور انشاء اللہ ہم اس میں کامیاب ہوجائیں گے۔
اس پر صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین نےسخت ردعمل دیا جن کا کہنا تھا کہ حکومت نے غریب کو ماردیا، اب مہنگائی کا طوفان آئے گا، نہ صرف ٹرانسپورٹ کے کرائے بڑھیں گے جبکہ اشیاء ضروری بھی مہنگی ہوجائیں گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈیزل کی قیمتیں بڑھنے سے سب سے زیادہ کسان متاثر ہوگا جس کا ٹریکٹر ، ٹیوب ویل اور دیگر زرعی آلات ڈیزل پر چلتے ہیں۔ بجلی کی قیمتیں بھی بڑھنے کاخدشہ ہے۔
صحافی ثاقب بشیر کا کہنا تھا کہ 18 دن میں 84 روپے پٹرول کی قیمت بڑھنے سے عام آدمی کے کچن کی ہر چیز مہنگی ہو چکی مزید مہنگی ہوں گی ٹرانسپورٹ کرائے دگنے ہو چکے اور کبھی پٹرول کی قیمتیں کم ہو بھی گئیں تو وہ اشیا خردونوش کی قیمتیں کم کرنے کا کوئی میکنزم نہیں اس لیے یوں کہیئے غریب اور متوسط طبقہ پس کے رہ جائے گا
https://twitter.com/x/status/1537144591492726785
اطہر کاظمی کا کہنا تھا کہ یہ ہے تجربہ کاروں اور ان کو لانے والوں کا ایک اور تحفہ عوام کے لیے۔ دوسری جانب آزاد خارجہ پالیسی والے روس سے سستا تیل لے رہے ہیں۔ IMF کو خوب انصاف دلوائے رہے ہیں زرداری، شہباز ، مولانا اور اسفند یار ولی صاحب۔
https://twitter.com/x/status/1537143900669886464
عارف حمید بھٹی نے لکھا کہ بتا تو دیں پٹرول، ڈیزل کی قیمت کتنی بڑھا کر آپکو لانے والے خوش ہونگے۔ عام شہریوں کے جسم سے خون کے آخری قطرے سے لیکر گوشت ختم کر مطمین ہونگے یا پھر مزید قربانیاں دینے کا حکم دیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1537151941725278221
بلاول اور ندیم افضل چن کی دورہ ایران کی ایک تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے خاورگھمن نے لکھا کہ چن صاحب ہمارے لئے دعا کے ساتھ ساتھ بلاول بھٹو صاحب کے کان میں آہستہ سے تیل کی قیمتوں میں اضافے کا بتا دیجئے گا کیونکہ کہ ان کا دعویٰ ہے کہ شہبازشریف کو وزیراعظم بنانے کا سہرا پیپلزپارٹی کے سر جاتا ہے۔ ڈیزل 263 روپے لیٹر کسان رل گیا جے۔
https://twitter.com/x/status/1537158041292132352
غریدہ فاروقی کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات میں یہ نیا اضافہ مہلک ہے۔ غریب اور مڈل کلاس کیلئے تباہی ہے۔ خدارا کچھ تو اس طبقے پر رحم کیا جائے۔ یہ معیشت کی بہتری نہیں تباہی کا راستہ بنے گا۔
https://twitter.com/x/status/1537164611941711872
بول کے رپورٹر عمر حیات سواتی نے تبصرہ کیا کہ یہ کہتے تھے کہ ہم تجربہ کار ہیں بہترین معاشی ٹیم رکھتے ہیں پچھلے والے ناتجربہ کار تھے۔ حد ہے
https://twitter.com/x/status/1537147529351024640
عتیق چوہدری نے لکھا کہ خود کو تجربہ کار معاشی ٹیم کہنے والوں نے ایک مہینہ میں تقریباً پٹرول 84 روپے اور ڈیزل 125 روپے مہنگا کیا ہے، یہ تھا وہ معاشی پلان، آءی ایم ایف کے کہنے پر پوری قوم کو مہنگائی کے آگے جھونک دیں، عام آدمی یہ بوجھ کیسے برداشت کرے گا؟ اس معاشی تباہی و بدحالی کا ذمہ دار کون؟
https://twitter.com/x/status/1537142294037643271
صحافی عدنان عادل نے لکھا کہ یہ دھوکے باز مہنگائی، مہنگائی کا شور مچاتے ہوئے، مہنگائی کم کرنے کے دعوے کرتے ہوئے حکومت میں آئے تھے۔
https://twitter.com/x/status/1537148344174354434
ہم نیوز کے رپورٹر شاکر اعوان نے تبصرہ کیا کہ بلاول،حمزہ، مریم نے عمران خان کے خلاف مہنگائی مارچ کیا تھا اب خود عوام پر مہنگائی بم مار رہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1537267422889226240
منصورکلاسرا نے لکھا کہ ظالموں نے قسم سے زراعت تباہ کر دی ہمارے وسیب کے کسان اس ٹائم سو گئے ہیں صبح اٹھیں گے تو بیچارے ڈیزل کی نئی قیمت سنکر مر ہی جائیں گے بے حس اشرافیہ
https://twitter.com/x/status/1537143567138816001
راناعمران سلیم نے سوال کیا کہ ڈیزل کی قیمت بڑھنا کسان اور ٹرانسپورٹ سیکٹر دونوں کی موت ھے اوکاڑہ سے دیپالپور ویگن کا کرایہ 120 روپے سواری ھو جانا ھے جبکہ فاضلہ 24 کلومیٹر ھے۔ کسان چاول اور کماد کی فصل کیسے پکائے گا سمجھ سے باہر ھے ۔
https://twitter.com/x/status/1537154608614752256
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/fuel1h1h1.jpg