پنجاب پولیس نے آج صبح وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطا اللّٰہ تارڑ کی گرفتاری کے لیے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تاہم وہ گھر پر موجود نہیں تھے۔
لیگی رہنما اور سابق صوبائی وزیر عطاتارڑ نے اپنے گھر پر پولیس کی کارروائی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کئی سال پہلے اس گھر میں رہتے تھے۔ اب یہاں پولیس بھیج کر راہگیروں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
عطااللہ تارڑ نے سماجی رابطےکی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہاشم ڈوگر صاحب میرا خیال تھا آپ وزیر ہیں مگر آپ تو انتہائی غیر سنجیدہ کردار نکلے۔
لیگی رہنما نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا جس گھر میں مَیں 15 سال پہلے رہتا تھا وہاں پولیس بھیج کر کسی راہگیرکو ہراساں کر کے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں؟ یہ حال ہے آپ کا خاک وزارت چلانی ہے آپ ملک دشمن بیانیئے کے دفاع میں اتنا آگے نہ جائیں۔
دوسری جانب پولیس نے عطاتارڑ کے گھر جو کارروائی کی اس کی باقاعدہ فوٹیج موجود ہے جس میں پولیس اہلکار اس گھر میں موجود شخص سے نوٹس کی وصولی کیلئے دستخط کرا رہے ہیں۔ انہیں 25 مئی کے واقعے پر پوچھ گچھ کیلئے طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
اس نوٹس پر ردعمل میں اظہر مشوانی نے کہا تھا کہ پولیس کا 25 مئی کے قاتل عطاتارڑ کے گھر پر چھاپہ، عطاتارڑ پہلے ہی مفرور ہو کر اسلام آباد میں بیٹھا ہے۔ نہ عطاتارڑ کی دیوار پھلانگی گئی، نہ چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔
اظہر مشوانی کا یہ بھی کہنا تھا کہ نہ تو کسی ملازم یا عطاتارڑ کی بیوی یا اس کی بچی کو گرفتار کیا گیا۔ بلکہ صرف قانون کے مطابق تفتیش کیلئے حاضری کا نوٹس دیا گیا۔