پولیس اہلکارافسران کی ناانصافیوں پر بچے فروخت کرنے جیل کےدروازے پر پہنچ گیا

10polichilfoy.jpg

سندھ کے شہر گھوٹکی میں ایک پولیس اہلکار نے افسران کی مبینہ ناانصافیوں پر انوکھا احتجاج کرتے ہوئے جیل کے گیٹ پر اپنےبچے فروخت کرنے کی آوازیں لگانا شروع کردیں۔

رپورٹ کے مطابق سندھ کے محکمہ جیل کے ایک اہلکار نثار لاشاری نے اپنے سینئر افسران سے تنگ آکر اپنے بچے فروخت کرنے کا فیصلہ کیا اور بچوں کو لے کر جیل کے گیٹ کے سامنے پہنچ کر افسران کے خلاف چیخ وپکار کرتےہوئے بچے فروخت کرنے کی آوازیں لگانے لگا۔

نثار لاشاری نے موقف اختیار کیا کہ محکمہ جیل خانہ جات کے افسران کی مبینہ ناانصافیوں نے مجھے میرے بچے فروخت کرنے پر مجبور کردیا ہے، میرے بچے کا گمبٹ ہسپتال میں آپریشن ہے میں نے اپنے افسرسے چھٹی کی درخواست کی تو اس نے مجھ سے رشوت کا مطالبہ کرنا شروع کردیا۔

https://twitter.com/x/status/1459509776329674753
پولیس اہلکار نے کہ بتایا کہ جب میں نے رشوت دینے سے معذوری کا اظہار کیا تو ہیڈ محرر عزیز نے مجھے لاڑکانہ جیل ٹرانسفر کردیا، مجھ سے افسر نے15 دن کی چھٹی کے عوض 20ہزار روپے رشوت مانگی ہے میرے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں لہذا میں اپنے بچے فروخت کررہا ہوں کہ کوئی مجھ سے پچاس ہزار روپے میں بچے خرید لے تو میں افسر کو رشوت دے سکوں۔

https://twitter.com/x/status/1459521598801821704
متاثرہ پولیس اہلکار کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے اور خبروں میں آجانے کے باوجود تاحال محکمہ جیل خانہ جات کی جانب سے نہ ہیڈ محرر کے خلاف کوئی ایکشن لیا گیا ہے اور نہ ہی نثار لاشاری کی کوئی مدد کی گئی ہے۔