
آپریشن رجیم چینج کے بعد اینکر عمران ریاض مسلسل حکومتی نشانے پر ہیں، انہیں کئی بار گرفتار کیا گیا اورایک مرتبہ پانچ ماہ کیلئے لاپتہ بھی کردیا گیا تھا۔
عمران ریاض نے اپنے ایکس پیغام میں لکھا کہ فروری 2024 میں الیکشن کے فورا بعد ایک دن اچانک ن لیگ کےمیڈیا سیل کے لوگوں نے میرے حوالے سے پراپیگنڈا کیا کہ میں نے قاضی فائز عیسی کو مروانے کی کوشش کی ہے اور اسکے لیے مبارک ثانی کیس کو استعمال کیا ہے حالانکہ میرے فرشتوں کو بھی اس معاملے کا علم نہیں تھا۔ پھر مجھے گھر سے اغوا کرکے مختلف کیسوں میں 3 ہفتے تک جیل میں رکھا۔ اور تسلی سے فارم 47 کی حکومت بننے کے بعد چھوڑا۔
https://twitter.com/x/status/1846659646087364770
انہوں نے مزید کہا کہ اب ایک بار پھر وہی میڈیا سیل نئے پراپیگنڈا کے ساتھ سامنے آیا ہے کہ میں نے طلبہ کو احتجاج پر اکسایا۔ حالانکہ میں نے صرف اس واقعے کو نہ صرف درست رپورٹ کیا بلکہ طلبہ پر ریاستی تشدد کی بھرپور مذمت بھی کی اور آیک آزادانہ انکوائری کمیشن کی تجویز بھی دی۔
صحافی نے دعویٰ کیا کہ اطلاعات کے مطابق ایف آئی کو اس حوالے سے احکامات جاری کر دیئےگئے ہیں اور افسران نے مجھے پھر سے نشانہ بنانے کا فیصلہ بھی کر لیا ہے۔ میری گزشتہ اڑھائی برسوں میں 9 گرفتاریاں ہو چکی ہیں پونے 5 ماہ مجھے اغوا بھی رکھا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری رائے میں آئینی ترمیم کے حوالے سے حکومت پر بہت دباؤ ہے اور اب اس مکروہ عمل کے دوران ایک بار پھر میری آواز کو دبانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
یادرہے کہ گزشتہ روز مریم نواز نے پریس کانفرنس میں عمران ریاض کے اس ٹویٹ کا خصوصی ذکر کیا اور کہا تھا کہ جیل میں رہ کر آنے والے بھی اس پراپیگنڈے میں شامل تھے
https://twitter.com/x/status/1846500681722855751
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/sahai11h.jpg