پنجاب کی نگران کابینہ نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین ختم کرنے کی منظوری دے دی,ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے آرڈیننس کے ذریعے ووٹنگ مشین کو ختم کردیا,ووٹنگ مشین ختم کرنے کا آرڈیننس الیکشن کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں کیاگیا، آرڈیننس 3 ماہ تک نافذ رہے گا اور بعد میں 3 ماہ کی توسیع کابینہ کرے گی۔
نگران کابینہ کو بریفنگ میں بتایاگیا ووٹنگ مشین فی الحال قابل عمل منصوبہ نہیں، وقت کا ضیاع ہے، ووٹنگ مشین استعمال کرنے یا نہ کرنے کا استحقاق سیاسی حکومت کا ہے، ووٹنگ مشین کے استعمال سے الیکشن نتائج متنازع تصور ہوں گے۔
کابینہ کو بتایا گیا پاکستان کے دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14 گھنٹے تک ہے وہاں ووٹنگ مشین نہیں چل سکتی، ووٹنگ مشین کے استعمال کیلئے پورا نیٹ ورک استعمال ہوگا جو حکومت کے پاس نہیں، ووٹنگ مشین کے استعمال کیلئے پچھلی حکومت نے بجٹ میں رقم مختص نہیں کی۔
اس حوالے سے سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا تھاکہ نگران حکومت آرڈی نینس سے ووٹنگ مشین ختم کرسکتی ہے، بزدار حکومت نے جان بوجھ کر ووٹنگ کو ایکٹ میں ڈالا تھا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اس پرواضح مؤقف رکھتاہےکہ ووٹنگ مشین قابل عمل منصوبہ نہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب میں تاخیر کا شکار بلدیاتی انتخابات کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال سے انکار کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے کہا تھا کہ وہ اپنے قوانین میں ترمیم کر کے ای وی ایم اور آئی-ووٹنگ سے متعلق شقوں کو ختم کرے۔
عام انتخابات کی تیاریاں شروع ہوگئیں، الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے عام انتخابات کے نتائج کیلئے آئی ٹی آلات فراہم کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی۔
الیکشن کمیشن نے سندھ کے تمام ڈپٹی کمشنرز کی آج (بدھ) کو زوم میٹنگ طلب کر لی، سندھ سے قومی اسمبلی کی 61 اور 131 صوبائی نشستوں کے ریٹرننگ افسران کو لیپ ٹاپ، پرنٹرز اور پروجیکٹرز فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے آر سی ایس کیلئے 443 لیپ ٹاپ، 191 پرنٹرز اور 570 پروجیکٹرز فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/waqat-ka-zia.jpg