
پنجاب حکومت نے جدید ٹیکنالوجی ویب 3.0، کرپٹو کرنسی اور متعلقہ ٹیکنالوجیز اپنانے اور ریگولرائز کرنے کے لیے 22 ممبران پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی ۔
وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے جدید ٹیکنالوجی ویب 3.0، کرپٹو کرنسی اور متعلقہ ٹیکنالوجیز کو اپنانے اور ریگولرائز کے لیے 22 ممبران پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی ہے جس کے کنوینر صوبائی وزیر خزانہ جبکہ صوبائی وزیر برائے انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی معاون کنوینر تعینات کر دیئے گئے ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو کمیٹی کا سیکرٹری بنایا گیا ہے جبکہ سرکاری کمیٹی کے ممبران میں ایس ای سی پی، ایف بی آر، مختلف قومی بینکوں اور ٹیکنالوجی کمپنیز کے نمائندے بھی شامل ہیں۔
صوبائی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر ارسلان خالد نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اس حوالے سے اپنے پیغام میں لکھا کہ: پاکستان کا مستقبل دو ستونوں پر کھڑا ہے، نوجوان اور جدید ٹیکنالوجی ہمارا مستقبل ہے اور یہ دونوں پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کے بنیادی منشور میں شامل ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1579833309882122240
ہم اپنی معیشت کی بہتری کے لیے ویب 3.0 اور ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبے میں آگے بڑھ رہے ہیں اور اس کے لیے نئے ٹیلنٹ کی تلاش میں ہیں جو کہ ویب 3.0 ایکوسسٹم اور ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہمارے معاون ہوں!
https://twitter.com/x/status/1579843160024678406
سرکاری کمیٹی کی ایک ممبر انوشے شیگن نے نوٹیفیکیشن ٹویٹر پر شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا کہ: مجھے یہ بتاتے ہوئے بہت خوشی ہو رہی ہے کہ میں Web3 ، کرپٹو کرنسی اور متعلقہ ٹیکنالوجیز کو اپنانے اور ریگولرائز کرنے سے متعلق حکومت پنجاب کی کمیٹی کا حصہ بننے جا رہی ہوں!
ویب 3.0 کرپٹو کرنسی اور متعلقہ ٹیکنالوجیز کے لیے قائم کی گئی سرکاری کمیٹی کے مقاصد میں اس حوالے سے ریسرچ کرنا اور مستقبل کے لیے روڈ میپ تیار کرنا جبکہ چائنا، امریکہ، برطانیہ ودیگر ترقیاتی ممالک میں استعمال کیے جانے والے طریقوں سے آگاہی حاصل کرنا اور عملدرآمد بارے تجاویز فراہم کرنا شامل ہو گا۔ پاکستان انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ہیڈکوارٹر ان تمام معاملات میں معاونت فراہم کرے گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12punjabgpvtwebthree.jpg