
راوی اربن منصوبہ۔۔ پنجاب حکومت کی لیگل ٹیم نے سپریم کورٹ میں نالائقی کے ریکارڈ توڑدئیے۔عدالت میں کیا ہوا؟ صدیق جان نے بتادیا
پنجاب حکومت نے لاہور ہائیکورٹ کے راوی اربن منصوبے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کررکھی ہے جس کی آج سماعت ہے۔صدیق جان نے بتایا کہ کیسے پنجاب حکومت کے وکلاء اپنی نالائقی اور بغیر تیاری کے آکر سپریم کورٹ میں دلائل دے رہے ہیں جس پر ججز نے ناراضگی کا اظہار کیا۔
صدیق جان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ وزیراعظم صاحب ، ہزار ہا ارب کے راوی ریور اربن پروجیکٹ کے کیس کے لیے اگر آپ کو یہی وکیل ملے تھے، تو آپ کی حکومت لاہور ہائی کورٹ سے کیس ہارنے کے بعد سپریم کورٹ سے بھی کیس ہار جائے گی۔
صدیق جان کا مزید کہنا تھا کہ کمرہ عدالت میں موجود عامررحمان صاحب کو بلا کر پوچھیں کہ آپ کی لیگل ٹیم نےکیسےنالائقی کےریکارڈبنائے
https://twitter.com/x/status/1488030769926844418
سماعت کا احوال بتاتے ہوئے صدیق جان نے کہا کہ اگر آپ سپریم کورٹ کے کمرہ عدالت میں موجود ہوتے تو سب متفق ہوتے کہ پنجاب حکومت، راوی ریور اربن پروجیکٹ کا کیس لاہور ہائی کورٹ سے بالکل ٹھیک ہاری ہے، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور ان کی ٹیم کی کوئی تیاری نہیں تھی، کمرہ عدالت میں کھڑے ہوکر کیس تیار کرتے رہے.
https://twitter.com/x/status/1488029771648978944
صدیق جان کا مزید کہنا تھا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس ایڈووکیٹ کو بنیادی نکات کا ہی علم نہیں تھا، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اختر جاوید آگے آئے، انہوں نے دلائل کا آغاز کیا تو سپریم کورٹ کے ججز سے غلط بیانی کرتے رہے، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ یہ سپریم کورٹ ہے، سنجیدہ کیس ہے ،یہاں غلط بیانی نہ کریں
https://twitter.com/x/status/1488030199275040768
پنجاب حکومت کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اختر جاوید نے ججز سے غلط بیانی کی، ججز نے پوائنٹ نوٹ کیا تو پنجاب حکومت کی ہی اتھارٹی RUDA کے وکیل نے فوراً روسٹرم پر آکر ججز کو سچ بتایا کہ سر ایسا نہیں ہے، جیسا یہ بتارہے ہیں، جس پر ججز نے اظہارِ ناراضگی کیا۔
https://twitter.com/x/status/1488031281074089987
انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف وزیر اعظم عمران خان پورے پاکستان کو بتارہے ہیں کہ راوی ریور اربن پروجیکٹ کتنا بڑا منصوبہ تھا جس کو لاہور ہائی کورٹ نے روک دیا، دوسری طرف اسی کیس کو لڑنے کے لیے سپریم کورٹ میں آئے پنجاب حکومت کے وکلاء کمرہ عدالت میں روسٹرم پر کھڑے کیس تیار کرتے رہے ، یہ سنجیدگی ہے.
https://twitter.com/x/status/1488031663619817474
روسٹرم پر 22 منٹ کے دلائل کے دوران 3 وکلاء نے پنجاب حکومت کے وکیل کو 6 بار آکر کان میں کہا کہ بات یوں نہیں یوں ہے، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن برہم ہوئے کہ تیاری چیمبر میں کی جاتی ہے کمرہ عدالت میں دوران دلائل نہیں، دوران دلائل کانوں میں سرگوشیوں سے کیس نہیں لڑے جاتے.
https://twitter.com/x/status/1488032202973921280
صدیق جان نے مزید کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اختر جاوید کے بجائے لائق اور محنتی ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب قاسم چوہان کیس لڑتے تو یہ صورت حال نہ ہوتی، آج تک قاسم چوہان بغیر تیاری کے پیش نہیں ہوئے، پیش ہونے والی پنجاب حکومت کی لیگل ٹیم نےنالائقی کےتمام ریکارڈتوڑدیےہیں.
https://twitter.com/x/status/1488033618324774912
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ik-ravi-sdi11.jpg