
پنجاب اور خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلیوں کے نئے انتخابات کے بارے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کر لی ہے۔ مشاورت کے نتیجے میں آئندہ 24گھنٹے کے اندر الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس ہوگا۔
روزنامہ جنگ سے منسلک صحافی حنیف خالد کا دعویٰ ہے کہ اس اجلاس میں جو فیصلے ہوں گے ان کا اعلان چند ہی روز تک کئے جانے کا قوی امکان ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جی ایچ کیو، ڈائریکٹریٹ جنرل آف ملٹری انٹیلی جنس، آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرز، وزارت دفاع، وزارت داخلہ، وزارت خزانہ، وزارت قانون سے مشاورت کی ہے۔
ای سی پی نے اس کے علاوہ ہائی کورٹس سمیت دونوں صوبوں کے آئی جی پولیس پنجاب اور آئی جی پولیس خیبر پختونخوا، چیف سیکرٹری پنجاب، چیف سیکرٹری کے پی کے، قائم مقام وزیراعلیٰ پنجاب اور خیبر پختونخوا، گورنر پنجاب بلیغ الرحمان، گورنر خیبرپختونخوا غلام علی، سیکرٹری وزارت خزانہ، سیکرٹری وزارت داخلہ اور تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا سلسلہ مکمل کیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ آئندہ 24گھنٹے میں اس مشاورت کی روشنی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور پنجاب کے ممبر صاحبان سے مشاورت کریں گے۔ اس مشاورت کی روشنی میں الیکشن کمیشن دو نئی صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن کے بارے میں اہم اعلان آئندہ دو روز میں کریگا۔
صحافی حنیف خالد کا دعویٰ ہے کہ وفاقی حکومت کے سیکرٹری خزانہ نے قومی و صوبائی انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو 65ارب روپے کے فنڈز کے اجرا سے معذرت کی ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سیکرٹری خزانہ کے ساتھ میٹنگ کے دوران الیکشن کمیشن ہیڈکوارٹرز میں یہ تک کہا کہ فوری طور پر فی الحال پنجاب اسمبلی، کے پی اسمبلی جسے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے توڑنے کا کہا تھا، اور وہ ٹوٹ چکی ہیں، انکی جگہ نئی اسمبلی کے الیکشن کیلئے درکار 25ارب روپے کے فنڈز جاری کر دیں تو بتایا گیا کہ ملک کی معاشی صورتحال اتنی بھاری رقم جاری کرنے کی متحمل نہیں ہو سکتی۔