
وفاقی حکومت نے یکم جولائی 2025 سے پلاٹ، گاڑی اور دیگر قیمتی اثاثوں کی خریداری کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے اہلیت سرٹیفکیٹ حاصل کرنا لازمی قرار دے دیا ہے۔ اس حوالے سے پارلیمنٹ سے منظور کردہ فنانس بل 2025-26 میں اہم ترامیم کی گئی ہیں، جن پر صدر مملکت نے دستخط کر دیے ہیں۔ اس کے بعد یکم جولائی سے یہ ترامیم فنانس ایکٹ کی صورت میں نافذ العمل ہو جائیں گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ان ترامیم کے تحت انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی سیکشن 114 C میں تبدیلی کرتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص گاڑی، جائیداد یا دیگر بڑے اثاثے خریدنے سے پہلے ایف بی آر سے تصدیق شدہ اہلیت سرٹیفکیٹ حاصل کرے گا، جو اس کی مالی شفافیت اور ٹیکس ادائیگی کی حیثیت کو ظاہر کرے گا۔
تاہم اس قانون کے تحت کچھ خریداریوں کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔ اگر کوئی شخص 70 لاکھ روپے تک کی گاڑی، 5 کروڑ روپے تک کی رہائشی جائیداد یا 10 کروڑ روپے تک کا کمرشل پلاٹ خرید رہا ہو تو اس کے لیے ایف بی آر سے سرٹیفکیٹ لینا لازمی نہیں ہوگا۔
فنانس بل میں دیگر اہم تبدیلیوں میں سولر پینلز کی درآمد پر سیلز ٹیکس کی شرح کو 18 فیصد سے کم کرکے 10 فیصد کر دیا گیا ہے، جب کہ پولٹری انڈسٹری میں چوزے پر 10 روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی نافذ کی گئی ہے۔
حکومت کے مطابق اس اقدام کا مقصد معیشت کو دستاویزی بنانا اور غیر ٹیکس گزاروں کی بڑی خریداریوں پر نظر رکھنا ہے، تاکہ ملک کا ٹیکس نیٹ وسیع کیا جا سکے۔