پشاور میں ڈینگی کی وبا پھیلی۔۔ 800 سے زائد لوگ متاثر ہوئے، پانچ افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تو جیو نیوز اور کامران خان جن کے بارے میں تاثر یہی ہے کہ یہ حکومت کے پے رول پر ہیں نے شور مچانا شروع کردیا۔۔ کچھ لوگوں کو میڈیا پر لاکر جن میں ایک ن لیگ کی اتحادی جے یو آئی کے سینیٹر غلام علی کا بیٹا تھا، اسکے ذریعے پنجاب حکومت سے اپیل کروائی گئی کہ صوبائی حکومت کو کوئی فکر نہیں پنجاب حکومت ہماری مدد کرے۔
پنجاب حکومت نے آؤ دیکھا نہ تاؤ۔۔ نہ خیبرپختونخوا حکومت سے رابطہ کیا اور بغیر اجازت صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران خان کی نگرانی میں ایک موبائل کیمپ لیکر پشاور پہنچ گئی۔۔ یہ موبائل کیمپ انسانی ہمدردی کی نیت سے نہیں بھیجا گیا تھا بلکہ سیاست چمکانا تھی۔ لوگوں کے ٹیسٹ کئے ، انہیں کہا گیا کہ یہ پینا ڈول اور اوآرایس لو اور جاکر خیبرٹیچنگ ہسپتال یا لیڈی ریڈنگ میں اپنا علاج کراؤ، خواجہ عمران نذیر ، امیر مقام ، جے یو آئی ف سب نے ملک پریس کانفرنس کی خیبرپختونخوا حکومت کو کھری کھری سنائیں کہ انہیں کسی کی پرواہ ہی نہیں، ہمیں ہی آنا پڑا۔ لوگوں میں خیبرپختونخوا حکومت کا امیج خراب کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی۔خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ ہم نے ایک دن میں 800 لوگوں کا ٹیسٹ کیا، 200 لوگوں میں ڈینگی کی تشخیص ہوئی ہے۔ سب سیاست چمکانے میں پیش پیش تھے۔ امیر مقام ہویا خواجہ عمران نذیر
پنجاب کے وزیر صحت خواجہ عمران نذیر جو پشاور میں بیٹھ کر خیبرپختونخوا حکومت کی برائیاں کررہے ہیں۔ کبھی انہوں نے پنجاب کے ہسپتالوں کی حالت دیکھی ہے؟ ایک ایک بستر پر کئی کئی مریض، میوہسپتال میں کتے وارڈز کے اندر پھرتے ہیں یہ میں اپنی آنکھوں سے دیکھ چکا ہوں، جناح ہسپتال میں عورت ٹھنڈے فرش پر دم توڑ گئی۔ گوجرانوالہ میں تو حد ہی ہوگئی کہ ایک ہی بستر پر ایک مردے اور مریض کو لٹاکر علاج کیا جاتا رہا۔ کئی ہسپتالوں میں چوکیدار، سویپر ہی سرجن بنے ہوئے ہیں۔ پہلے پنجاب کا ہیلتھ سسٹم تو ٹھیک کرلو پھر خیبرپختونخوا سے ہمدردی کرنا
پنجاب حکومت نے خیبرپختونخوا میں جو موبائل وین بھجوائی ہیں وہ کسی انسانی ہمدردی کے تحت نہیں بلکہ سیاست چمکانے، لوگوں میں ڈینگی کا خوف وہراس پھیلانے کیلئے بھجوائی تھیں۔ ن لیگی اور جے یو آئی کے کارکن لوگوں کو گھر سے نکال رہے ہیں کہ اپنا ڈینگی ٹیسٹ کراؤ۔ ڈینگی ٹیسٹ ہو تو پشاور کے تمام ہسپتالوں میں فری ہورہا ہے۔
میری نظر میں پنجاب حکومت نے ڈینگی ٹیمیں صوبائی حکومت کی مرضی کے بغیر بھجواکر ایک غیراخلاقی حرکت کی ہے۔ جب ایک صوبے نے آپ سے مدد ہی نہیں مانگی تو آپ کیوں دوسرے صوبے کی خودمختاری میں ٹانگ اڑانے چلے گئے؟ اگر خیبرپختونخوا حکومت مدد مانگتی تو پنجاب حکومت بھجواتی تو ٹھیک تھا۔ راجن پور میں ڈاکو 7 پولیس اہلکاروں کو اغوا کرکے لے گئے۔ اگر خیبرپختونخوا حکومت پنجاب حکومت کو ناکام دکھانے کیلئے ایسی ہی حرکت کرے ، خیبرپختونخوا کی انٹی ٹیررزم فورس پنجاب حکومت سے پوچھے بغیر راجن پور بھجوادے تو یہ بھی غیر اخلاقی حرکت ہے۔ ہر چیز اپنی حد میں ہی اچھی لگتی ہے۔ دراصل پنجاب حکومت دکھانا یہ چاہتی ہے کہ ہم بہترین ہیں اور یہ نالائق اور ناکام لوگ ہیں۔ خیبرپختونخوا حکومت بھی بے بس ہے کیونکہ میڈیا ن لیگ کے ساتھ ہے۔ اگر وہ انہیں کہتا ہے کہ ہمیں آپکی مدد کی ضرورت نہیں تب بھی بری بنے گی۔ اگر مدد قبول کرتی ہے تو یہ پروپیگنڈا کیا جائے گا کہ یہ بے بس او رنالائق تھے اسلئے ہم نے مدد کی۔
اگر خیبرپختونخوا کی عوام سے اتنی ہی ہمدردی ہے توریپڈ بس کیلئے ریلوے کی بیکار پڑی زمین کیوں نہیں دی جسکی وجہ سے 57 ارب کی ریپڈبس 10 ارب میں تیار ہوجاتی؟ خیبرپختونخوا مختلف بجلی کے منصوبوں میں ساورن گارنٹی دینے سے کیوں انکار کیا؟ جو بجلی کا شئیر ہے وہ اب تک کیوں ادا نہیں کیا؟ سوات کے متاثرین کو پنجاب میں داخلے سے کیوں روکا؟ ایک صوبے کے وزیراعلیٰ پر دوسرے صوبے میں داخل ہوتے ہوئے آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کی نگرانی میں شیلنگ کیوں کی گئی؟
اصل بات یہ ہے کہ کوئی دوسرا صوبہ اچھا کام کرے یہ شہبازشریف کو گوارا نہیں۔ شہبازشریف کی نفسیات ہے کہ وہی سب سے بہترین ہے اسکے علاوہ کوئی نہیں چاہے وہ اسکے وزراء اور اسکی جماعت کے لوگ ہی کیوں نہ ہوں۔ یہ ڈرامہ کرکے دراصل شہبازشریف اپنی میڈیا اور عوام میں بلے بلے کرانا چاہتا تھا اسکے علاوہ کچھ نہیں ۔تین بار وزیراعلیٰ بننے والے شہبازشریف کو بھی اپنے علاج کیلئے لندن جانا پڑتا ہے، اسکے بھائی جو تین بار وزیراعظم، تین بار وزیراعلی رہ چکا ہے اسے بھی علاج کیلئے لندن جانا پڑتا ہے۔ کلثوم نواز اور مریم نواز بھی بیرون ملک علاج کرواتی ہیں لیکن انہیں اپنے صوبے کی بجائے دوسرے صوبے کی فکر ستائے جارہی ہے۔ کم از کم ایک ہسپتال تو اچھا بنالو جہاں اپنا اور اپنے گھر والوں کا علاج کرواسکو
پنجاب حکومت نے آؤ دیکھا نہ تاؤ۔۔ نہ خیبرپختونخوا حکومت سے رابطہ کیا اور بغیر اجازت صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران خان کی نگرانی میں ایک موبائل کیمپ لیکر پشاور پہنچ گئی۔۔ یہ موبائل کیمپ انسانی ہمدردی کی نیت سے نہیں بھیجا گیا تھا بلکہ سیاست چمکانا تھی۔ لوگوں کے ٹیسٹ کئے ، انہیں کہا گیا کہ یہ پینا ڈول اور اوآرایس لو اور جاکر خیبرٹیچنگ ہسپتال یا لیڈی ریڈنگ میں اپنا علاج کراؤ، خواجہ عمران نذیر ، امیر مقام ، جے یو آئی ف سب نے ملک پریس کانفرنس کی خیبرپختونخوا حکومت کو کھری کھری سنائیں کہ انہیں کسی کی پرواہ ہی نہیں، ہمیں ہی آنا پڑا۔ لوگوں میں خیبرپختونخوا حکومت کا امیج خراب کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی۔خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ ہم نے ایک دن میں 800 لوگوں کا ٹیسٹ کیا، 200 لوگوں میں ڈینگی کی تشخیص ہوئی ہے۔ سب سیاست چمکانے میں پیش پیش تھے۔ امیر مقام ہویا خواجہ عمران نذیر
پنجاب کے وزیر صحت خواجہ عمران نذیر جو پشاور میں بیٹھ کر خیبرپختونخوا حکومت کی برائیاں کررہے ہیں۔ کبھی انہوں نے پنجاب کے ہسپتالوں کی حالت دیکھی ہے؟ ایک ایک بستر پر کئی کئی مریض، میوہسپتال میں کتے وارڈز کے اندر پھرتے ہیں یہ میں اپنی آنکھوں سے دیکھ چکا ہوں، جناح ہسپتال میں عورت ٹھنڈے فرش پر دم توڑ گئی۔ گوجرانوالہ میں تو حد ہی ہوگئی کہ ایک ہی بستر پر ایک مردے اور مریض کو لٹاکر علاج کیا جاتا رہا۔ کئی ہسپتالوں میں چوکیدار، سویپر ہی سرجن بنے ہوئے ہیں۔ پہلے پنجاب کا ہیلتھ سسٹم تو ٹھیک کرلو پھر خیبرپختونخوا سے ہمدردی کرنا
پنجاب حکومت نے خیبرپختونخوا میں جو موبائل وین بھجوائی ہیں وہ کسی انسانی ہمدردی کے تحت نہیں بلکہ سیاست چمکانے، لوگوں میں ڈینگی کا خوف وہراس پھیلانے کیلئے بھجوائی تھیں۔ ن لیگی اور جے یو آئی کے کارکن لوگوں کو گھر سے نکال رہے ہیں کہ اپنا ڈینگی ٹیسٹ کراؤ۔ ڈینگی ٹیسٹ ہو تو پشاور کے تمام ہسپتالوں میں فری ہورہا ہے۔
میری نظر میں پنجاب حکومت نے ڈینگی ٹیمیں صوبائی حکومت کی مرضی کے بغیر بھجواکر ایک غیراخلاقی حرکت کی ہے۔ جب ایک صوبے نے آپ سے مدد ہی نہیں مانگی تو آپ کیوں دوسرے صوبے کی خودمختاری میں ٹانگ اڑانے چلے گئے؟ اگر خیبرپختونخوا حکومت مدد مانگتی تو پنجاب حکومت بھجواتی تو ٹھیک تھا۔ راجن پور میں ڈاکو 7 پولیس اہلکاروں کو اغوا کرکے لے گئے۔ اگر خیبرپختونخوا حکومت پنجاب حکومت کو ناکام دکھانے کیلئے ایسی ہی حرکت کرے ، خیبرپختونخوا کی انٹی ٹیررزم فورس پنجاب حکومت سے پوچھے بغیر راجن پور بھجوادے تو یہ بھی غیر اخلاقی حرکت ہے۔ ہر چیز اپنی حد میں ہی اچھی لگتی ہے۔ دراصل پنجاب حکومت دکھانا یہ چاہتی ہے کہ ہم بہترین ہیں اور یہ نالائق اور ناکام لوگ ہیں۔ خیبرپختونخوا حکومت بھی بے بس ہے کیونکہ میڈیا ن لیگ کے ساتھ ہے۔ اگر وہ انہیں کہتا ہے کہ ہمیں آپکی مدد کی ضرورت نہیں تب بھی بری بنے گی۔ اگر مدد قبول کرتی ہے تو یہ پروپیگنڈا کیا جائے گا کہ یہ بے بس او رنالائق تھے اسلئے ہم نے مدد کی۔
اگر خیبرپختونخوا کی عوام سے اتنی ہی ہمدردی ہے توریپڈ بس کیلئے ریلوے کی بیکار پڑی زمین کیوں نہیں دی جسکی وجہ سے 57 ارب کی ریپڈبس 10 ارب میں تیار ہوجاتی؟ خیبرپختونخوا مختلف بجلی کے منصوبوں میں ساورن گارنٹی دینے سے کیوں انکار کیا؟ جو بجلی کا شئیر ہے وہ اب تک کیوں ادا نہیں کیا؟ سوات کے متاثرین کو پنجاب میں داخلے سے کیوں روکا؟ ایک صوبے کے وزیراعلیٰ پر دوسرے صوبے میں داخل ہوتے ہوئے آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کی نگرانی میں شیلنگ کیوں کی گئی؟
اصل بات یہ ہے کہ کوئی دوسرا صوبہ اچھا کام کرے یہ شہبازشریف کو گوارا نہیں۔ شہبازشریف کی نفسیات ہے کہ وہی سب سے بہترین ہے اسکے علاوہ کوئی نہیں چاہے وہ اسکے وزراء اور اسکی جماعت کے لوگ ہی کیوں نہ ہوں۔ یہ ڈرامہ کرکے دراصل شہبازشریف اپنی میڈیا اور عوام میں بلے بلے کرانا چاہتا تھا اسکے علاوہ کچھ نہیں ۔تین بار وزیراعلیٰ بننے والے شہبازشریف کو بھی اپنے علاج کیلئے لندن جانا پڑتا ہے، اسکے بھائی جو تین بار وزیراعظم، تین بار وزیراعلی رہ چکا ہے اسے بھی علاج کیلئے لندن جانا پڑتا ہے۔ کلثوم نواز اور مریم نواز بھی بیرون ملک علاج کرواتی ہیں لیکن انہیں اپنے صوبے کی بجائے دوسرے صوبے کی فکر ستائے جارہی ہے۔ کم از کم ایک ہسپتال تو اچھا بنالو جہاں اپنا اور اپنے گھر والوں کا علاج کرواسکو
- Featured Thumbs
- http://i.imgur.com/jsWj29O.jpg