
سپریم کورٹ کے وکیل راجہ عامر عباس کا کہنا ہے کہ پرویزالہیٰ عدالت کے بلانے پر اگر پیش ہو بھی جاتے ہیں اور وہاں اگر یہ کہہ دیا کہ اسمبلی کی تحلیل میرا اپنا ذاتی فیصلہ تھا جو خود سب دیکھ بھال کر کیا ہے تو معاملہ وہیں ختم ہو جائے گا۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام شطرنج میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر قانون دان راجہ عامر عباس نے کہا کہ یہ تو سوال ہی غلط ہے کہ اسمبلیاں عمران خان کے کہنے پر کیوں توڑیں؟ سوال یہ ہے کہ کیا عدالت وزیراعلیٰ کے اسمبلی تحلیل کرنے کے فیصلے میں مداخلت کر سکتی ہے؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر مان بھی لیا جائے تو سابق وزیراعلیٰ پرویزالہیٰ عدالت میں پیش ہو کر اگر یہ بیان دے دیتے ہیں کہ اسمبلی کی تحلیل صرف ان کے اپنے مائنڈ کا فیصلہ تھا تو پھر یہ معاملہ وہیں ختم ہو جائے گا۔
https://twitter.com/x/status/1630448828099723264
وہ صحافی عبدالقیوم صدیقی کی جانب سےاٹھائے گئےایک سوال کے جواب میں اپنی رائے کا اظہار کر رہے تھے جس میں ان کا کہنا تھا کہ جس طرح گزشتہ برس قومی اسمبلی کی تحلیل پر عدالت نے ازخود نوٹس لیا تھا اس طرح اگر اب بھی نوٹس لیا جاتا توپھر اس کا کیا نتیجہ نکلتا؟
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/raja-amiahah.jpg