
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ جاری نہیں رہتا تو ملکی معیشت متاثر ہوگی۔ معیشت کا بھٹہ ہم نے نہیں بٹھایا تو ذمہ داری کیوں لیں۔ اگر آئی ایم ایف ہمارے ساتھ ہے تو ملک سنبھالنے کے لیے تیار ہیں۔ اس طرح ہم مہنگائی کے جن کو بھی قابو کرلیں گے۔ہمیں نہیں پتا تھا عمران خان کو نکالنےکے بعد ہمارے ہاتھ پاؤں باندھ دیئے جائیں گے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ حکومت کو چاروں اطراف سے بریکٹ کیا جا رہا ہے۔ اگر آئی ایم ایف ہمارا ہاتھ نہیں پکڑتا تو پھر ملک وہ سنبھالیں جو حالات کے ذمہ دار ہیں۔ پٹرول کی قیمت آئی ایم ایف کے مطابق بڑھانے سے بھی صورتحال نہیں سنبھلے گی۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ شہباز شریف مہنگائی کو ختم کرنا چاہتے ہیں، وہ کارکردگی دکھانا چاہتے ہیں، اتحادیوں سے مشاورت میں نواز شریف شامل ہیں حکومت کا فیصلہ ہے کہ آئینی مدت پوری کی جائے گی، نوازشریف کہہ چکے ہیں اتحادیوں کو سرپرائز نہیں دیں گے بلکہ فیصلے اتحادیوں کی مشاورت سے کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔ اداروں سے اپنے لیے نہیں بلکہ ملک کے لیے مدد چاہتے ہیں۔اس وقت ہمیں نہیں ملک کو ادارے کی مدد کی ضرورت ہے۔ عدالت عظمیٰ کا احترام کرتےہیں مگر اس طرح حکومت نہیں چلتی۔
وزیرداخلہ نے کہا عمران خان نے مریم نوازسے متعلق نامناسب زبان استعمال کی ، ہمارا معاشرے اس قسم کی زبان کو قبول نہیں کرتا۔ اس قوم کو تقسیم اور نوجوانوں کو گمراہ کردیا گیا ہے۔ ہماری نظر میں عمران خان کی ڈیڈلائن کی کوئی اہمیت نہیں۔ جو ماحول اس شخص نے پیدا کیا ہے اس میں الیکشن میں نہیں جاسکتے۔