پاک-ترکیہ مشترکہ خفیہ آپریشن میں داعش کا اہم کارندہ پاک افغان سرحد سےگرفتار

0118561273e35fb.jpg

ترکیہ اور پاکستان کے درمیان انٹیلی جنس تعاون کے تحت ایک بڑے مشترکہ آپریشن میں شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) کا اہم ترین کارندہ پاک-افغان سرحد سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ترک سرکاری خبر رساں ادارے انادولو ایجنسی کے مطابق گرفتار کیے جانے والے شخص کی شناخت اوزغور آلتون کے نام سے ہوئی ہے، جو ’ابو یاسر الترکی‘ کے کوڈ نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

ترکیہ کے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ کامیاب کارروائی پاکستان کی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) اور ترکیہ کی نیشنل انٹیلی جنس آرگنائزیشن (ایم آئی ٹی) کے باہمی تعاون سے عمل میں آئی۔ انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کے بعد آئی ایس آئی کو اوزغور آلتون کی افغانستان میں موجودگی اور پاکستان میں داخل ہونے کے منصوبے سے آگاہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں اسے سرحدی علاقے میں گرفتار کیا گیا۔ بعد ازاں اُسے ترکیہ منتقل کر دیا گیا، جہاں اس سے مزید تفتیش جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق اوزغور آلتون داعش کا سب سے اہم ترک رکن تصور کیا جاتا ہے، جو تنظیم کے میڈیا اور لاجسٹک نیٹ ورکس میں کلیدی کردار ادا کرتا رہا ہے۔ ایم آئی ٹی نے اس کی سرگرمیوں پر طویل عرصے سے نظر رکھی ہوئی تھی، اور اطلاعات کے مطابق وہ یورپ اور وسطی ایشیا سے جنگجوؤں کی پاک-افغان خطے میں منتقلی کو مربوط کرنے میں ملوث تھا۔

اوزغور آلتون پر ترکیہ اور یورپ میں کنسرٹ ہالز اور شہری مقامات پر دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور ہدایات دینے کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔

یہ گرفتاری ایک ایسے وقت میں عمل میں آئی ہے جب پاکستان اور ترکیہ نے وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ دورۂ استنبول کے دوران دفاعی اور سیکیورٹی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی پاکستان نے داعش-خراسان سے وابستہ ایک خطرناک کارندے، محمد شریف اللہ، کو گرفتار کر کے امریکا کے حوالے کیا تھا۔ شریف اللہ پر 2021 میں کابل ایئرپورٹ پر ہونے والے مہلک خودکش حملے میں ملوث ہونے کا الزام تھا، جس میں 13 امریکی فوجی اہلکار جاں بحق ہوئے تھے۔ اس موقع پر اُس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے کردار کی تعریف کی تھی۔

اگرچہ داعش کو عالمی سطح پر امریکی قیادت میں بننے والے اتحاد نے بڑی حد تک کمزور کر دیا ہے، تاہم حالیہ برسوں میں یہ تنظیم دوبارہ منظم ہونے کی کوشش کر رہی ہے۔ مارچ 2024 میں روس کے ایک کنسرٹ ہال پر حملہ، جنوری 2024 میں ایران کے شہر کرمان میں دھماکے، جولائی میں عمان کی ایک مسجد پر حملہ، اور ویانا میں ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹ پر ممکنہ حملے کی سازش جیسے واقعات ظاہر کرتے ہیں کہ داعش اب بھی ایک سنگین خطرہ بنی ہوئی ہے۔
 

Dr Adam

President (40k+ posts)

پہلے اس لمبڑ ون نے شریف اللہ کی مد میں امریکہ کو چونا لگایا اور اب اپنے دیرینہ اور مخلص برادر ملک ترکیہ کو چونا لگا دیا ہے

اس لمبڑ ون کی اتنی اوقات ہی نہیں کہ کسی دہشتگرد کو پکڑ سکیں یہ صرف پی ٹی آئی کی باپردہ خواتین اور پارٹی کے چھوٹے چھوٹے بچوں کو گھٹیا ترین جھوٹے الزمات لگا کر ہی پکڑ سکتے ہیں
 

Back
Top