پاکستان کے غدار

jigrot

Minister (2k+ posts)


پاکستان آج جن بحرانوں سے گزر رہا ہے، ان میں سب سے بڑا خطرہ بیرونی دشمن نہیں، بلکہ اندر کے غدار ہیں۔ دشمن کا کام تو دشمنی کرنا ہے، لیکن جب قوم کے اندر سے ہی لوگ دشمن کا ایجنڈا پورا کریں، تو یہ سب سے خطرناک صورت حال ہوتی ہے۔

ایران کا حالیہ واقعہ اس کی ایک مثال ہے۔ جب اسرائیل پر جوابی کارروائی کی گئی، تو ایران کو احساس ہوا کہ ان کے اپنے نظام میں ایسے لوگ موجود ہیں جو باہر کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ غداروں کو شناخت کرنا بہت دیر سے ہوا، جب وہ نقصان پہنچا چکے تھے۔ پاکستان کو اس سے سبق سیکھنا چاہیے، کیونکہ ہمارے ہاں بھی یہی کھیل برسوں سے جاری ہے۔

بدعنوانی (کرپشن) اور انتخابات میں دھاندلی وہ راستے ہیں جن سے غدار طاقت میں آتے ہیں۔ جب عوام کی اصل رائے کو چھپا کر، اقتدار ایسے لوگوں کے حوالے کیا جائے جن کی وفاداری ملک سے نہیں بلکہ اپنی جیب یا بیرونی آقاؤں سے ہو، تو ملک کی سالمیت خطرے میں پڑ جاتی ہے۔

آج پاکستان میں جو حکومت قائم ہے، اس کی تشکیل بھی اسی طرز پر ہوئی۔ انتخابات میں عوام کی رائے کو نظر انداز کیا گیا، اور ایسے عناصر کو اقتدار میں لایا گیا جو نہ صرف بدعنوان ہیں بلکہ بیرونی اثر و رسوخ کے آگے جھک چکے ہیں۔ پھر انہی کے ذریعے اداروں میں ایسے افسران لائے جاتے ہیں جو ملک کی بجائے ذاتی یا غیرملکی مفادات کو ترجیح دیتے ہیں۔

یہ بات بھی اب چھپی نہیں رہی کہ افواجِ پاکستان میں بھی کچھ عناصر ایسے موجود ہیں جو دشمن ایجنڈے کا حصہ بن چکے ہیں۔ قوم کو اندھا اعتماد نہیں بلکہ ہوش مندی سے ہر ادارے کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔ ملک سے وفادار فوجی اور غدار میں فرق کرنا ضروری ہے، کیونکہ غدار چاہے وردی میں ہو یا بغیر وردی کے ملک دشمن ہی ہوتا ہے۔

یہ بات سمجھنا ضروری ہے کہ اگر ہم نے وقت پر غداروں کی شناخت نہ کی، تو نقصان ناقابل تلافی ہوگا۔ ہمیں اپنی صفوں میں چھپے ان کرداروں کو بے نقاب کرنا ہوگا جو ملک کو اندر سے کھوکھلا کر رہے ہیں۔ صرف نعرے اور بیانات کافی نہیں، بلکہ نظام کی اصلاح، شفاف انتخابات، اور احتساب سے ہی ہم ان غداروں کا راستہ روک سکتے ہیں۔

پاکستان ایک عظیم ملک ہے، اور دنیا کی واحد اسلامی ایٹمی طاقت بھی۔ یہ مقام ہم نے قربانیوں سے حاصل کیا ہے، لیکن اسے بچانے کے لیے اندرونی صفائی ضروری ہے۔ ہمیں دوست اور دشمن میں فرق کرنا سیکھنا ہوگا صرف چہرے نہیں، کردار دیکھنے ہوں گے۔

دشمن کی چالیں ہمیشہ جاری رہیں گی، لیکن اصل تباہی تب ہوتی ہے جب قوم کے اندر کے لوگ دشمن کا ہتھیار بن جائیں۔ چاہے وہ سیاست دان ہوں، بیوروکریٹس، یا وردی والے اگر وہ ملک سے نہیں، دشمن سے وفادار ہیں تو وہ غدار ہیں۔
وقت ہے جاگنے کا، پہچاننے کا، اور قوم کو ان اندرونی غداروں سے پاک کرنے کا، جو پاکستان کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔
 

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
The US & West deal harshly with their traitors, opting for imprisonment or execution, while strategically turning the traitors of other nations against their people & country.
If we look at the Muslim nations, the Mir Jafar & Mir Sadiq type traitors existed throughout history, and the current situation of so-called Muslim nations is no different.
 

Islamabadiya

Chief Minister (5k+ posts)


پاکستان آج جن بحرانوں سے گزر رہا ہے، ان میں سب سے بڑا خطرہ بیرونی دشمن نہیں، بلکہ اندر کے غدار ہیں۔ دشمن کا کام تو دشمنی کرنا ہے، لیکن جب قوم کے اندر سے ہی لوگ دشمن کا ایجنڈا پورا کریں، تو یہ سب سے خطرناک صورت حال ہوتی ہے۔

ایران کا حالیہ واقعہ اس کی ایک مثال ہے۔ جب اسرائیل پر جوابی کارروائی کی گئی، تو ایران کو احساس ہوا کہ ان کے اپنے نظام میں ایسے لوگ موجود ہیں جو باہر کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ غداروں کو شناخت کرنا بہت دیر سے ہوا، جب وہ نقصان پہنچا چکے تھے۔ پاکستان کو اس سے سبق سیکھنا چاہیے، کیونکہ ہمارے ہاں بھی یہی کھیل برسوں سے جاری ہے۔

بدعنوانی (کرپشن) اور انتخابات میں دھاندلی وہ راستے ہیں جن سے غدار طاقت میں آتے ہیں۔ جب عوام کی اصل رائے کو چھپا کر، اقتدار ایسے لوگوں کے حوالے کیا جائے جن کی وفاداری ملک سے نہیں بلکہ اپنی جیب یا بیرونی آقاؤں سے ہو، تو ملک کی سالمیت خطرے میں پڑ جاتی ہے۔

آج پاکستان میں جو حکومت قائم ہے، اس کی تشکیل بھی اسی طرز پر ہوئی۔ انتخابات میں عوام کی رائے کو نظر انداز کیا گیا، اور ایسے عناصر کو اقتدار میں لایا گیا جو نہ صرف بدعنوان ہیں بلکہ بیرونی اثر و رسوخ کے آگے جھک چکے ہیں۔ پھر انہی کے ذریعے اداروں میں ایسے افسران لائے جاتے ہیں جو ملک کی بجائے ذاتی یا غیرملکی مفادات کو ترجیح دیتے ہیں۔

یہ بات بھی اب چھپی نہیں رہی کہ افواجِ پاکستان میں بھی کچھ عناصر ایسے موجود ہیں جو دشمن ایجنڈے کا حصہ بن چکے ہیں۔ قوم کو اندھا اعتماد نہیں بلکہ ہوش مندی سے ہر ادارے کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔ ملک سے وفادار فوجی اور غدار میں فرق کرنا ضروری ہے، کیونکہ غدار چاہے وردی میں ہو یا بغیر وردی کے ملک دشمن ہی ہوتا ہے۔

یہ بات سمجھنا ضروری ہے کہ اگر ہم نے وقت پر غداروں کی شناخت نہ کی، تو نقصان ناقابل تلافی ہوگا۔ ہمیں اپنی صفوں میں چھپے ان کرداروں کو بے نقاب کرنا ہوگا جو ملک کو اندر سے کھوکھلا کر رہے ہیں۔ صرف نعرے اور بیانات کافی نہیں، بلکہ نظام کی اصلاح، شفاف انتخابات، اور احتساب سے ہی ہم ان غداروں کا راستہ روک سکتے ہیں۔

پاکستان ایک عظیم ملک ہے، اور دنیا کی واحد اسلامی ایٹمی طاقت بھی۔ یہ مقام ہم نے قربانیوں سے حاصل کیا ہے، لیکن اسے بچانے کے لیے اندرونی صفائی ضروری ہے۔ ہمیں دوست اور دشمن میں فرق کرنا سیکھنا ہوگا صرف چہرے نہیں، کردار دیکھنے ہوں گے۔

دشمن کی چالیں ہمیشہ جاری رہیں گی، لیکن اصل تباہی تب ہوتی ہے جب قوم کے اندر کے لوگ دشمن کا ہتھیار بن جائیں۔ چاہے وہ سیاست دان ہوں، بیوروکریٹس، یا وردی والے اگر وہ ملک سے نہیں، دشمن سے وفادار ہیں تو وہ غدار ہیں۔
وقت ہے جاگنے کا، پہچاننے کا، اور قوم کو ان اندرونی غداروں سے پاک کرنے کا، جو پاکستان کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔


are you refering to Khamosh Mujahids?
 

jigrot

Minister (2k+ posts)
what about khamish mujahids? i thought you meant those traitors
اپنے گردے نہ چھیلو، تمھاری حب الوطنی دیکھ کر تو لگتا ہے نادرا نے تمھیں شناختی کارڈ کے ساتھ وردی بھی دے دی تھی
😁
 

Islamabadiya

Chief Minister (5k+ posts)
اپنے گردے نہ چھیلو، تمھاری حب الوطنی دیکھ کر تو لگتا ہے نادرا نے تمھیں شناختی کارڈ کے ساتھ وردی بھی دے دی تھی
😁

yar personal kiyo hu rahay hu

tum naih khud fok main traitors ka zikar kia thats why i asked if you meant khamosh mujahids who were going to bring revolution
 

jigrot

Minister (2k+ posts)
yar personal kiyo hu rahay hu

tum naih khud fok main traitors ka zikar kia thats why i asked if you meant khamosh mujahids who were going to bring revolution
حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کی تینوں مسلح افواج آرمی، نیوی، اور ایئر فورس میں وقتاً فوقتاً ایسے عناصر پکڑے گئے ہیں جو بیرونی ایجنڈے پر کام کر رہے تھے۔ یہ کوئی خیالی بات نہیں، متعدد بار ہماری اپنی ایجنسیوں نے ان افراد کو گرفتار کیا ہے جو ریاستِ پاکستان سے نہیں بلکہ دشمن قوتوں سے وفاداری نبھا رہے تھے۔

یہ لوگ کسی عام سیاسی کارکن یا شہری کی سطح کے نہیں ہوتے، بلکہ انتہائی حساس اور اہم عہدوں پر بیٹھے ہوتے ہیں، اسی لیے ان کے کردار کا نقصان بھی بڑا ہوتا ہے۔ ان غداروں کا احتساب ضروری ہے، چاہے وہ وردی میں ہوں یا بغیر وردی کے، کیونکہ ملک سے وفاداری سب پر یکساں لازم ہے
 

Islamabadiya

Chief Minister (5k+ posts)
حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کی تینوں مسلح افواج آرمی، نیوی، اور ایئر فورس میں وقتاً فوقتاً ایسے عناصر پکڑے گئے ہیں جو بیرونی ایجنڈے پر کام کر رہے تھے۔ یہ کوئی خیالی بات نہیں، متعدد بار ہماری اپنی ایجنسیوں نے ان افراد کو گرفتار کیا ہے جو ریاستِ پاکستان سے نہیں بلکہ دشمن قوتوں سے وفاداری نبھا رہے تھے۔

یہ لوگ کسی عام سیاسی کارکن یا شہری کی سطح کے نہیں ہوتے، بلکہ انتہائی حساس اور اہم عہدوں پر بیٹھے ہوتے ہیں، اسی لیے ان کے کردار کا نقصان بھی بڑا ہوتا ہے۔ ان غداروں کا احتساب ضروری ہے، چاہے وہ وردی میں ہوں یا بغیر وردی کے، کیونکہ ملک سے وفاداری سب پر یکساں لازم ہے

han aysa gota hay tabhee tu main poocha if you meant kjamosh mujahids are included in sucg traitor
 

rasheikh

Senator (1k+ posts)


پاکستان آج جن بحرانوں سے گزر رہا ہے، ان میں سب سے بڑا خطرہ بیرونی دشمن نہیں، بلکہ اندر کے غدار ہیں۔ دشمن کا کام تو دشمنی کرنا ہے، لیکن جب قوم کے اندر سے ہی لوگ دشمن کا ایجنڈا پورا کریں، تو یہ سب سے خطرناک صورت حال ہوتی ہے۔

ایران کا حالیہ واقعہ اس کی ایک مثال ہے۔ جب اسرائیل پر جوابی کارروائی کی گئی، تو ایران کو احساس ہوا کہ ان کے اپنے نظام میں ایسے لوگ موجود ہیں جو باہر کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ غداروں کو شناخت کرنا بہت دیر سے ہوا، جب وہ نقصان پہنچا چکے تھے۔ پاکستان کو اس سے سبق سیکھنا چاہیے، کیونکہ ہمارے ہاں بھی یہی کھیل برسوں سے جاری ہے۔

بدعنوانی (کرپشن) اور انتخابات میں دھاندلی وہ راستے ہیں جن سے غدار طاقت میں آتے ہیں۔ جب عوام کی اصل رائے کو چھپا کر، اقتدار ایسے لوگوں کے حوالے کیا جائے جن کی وفاداری ملک سے نہیں بلکہ اپنی جیب یا بیرونی آقاؤں سے ہو، تو ملک کی سالمیت خطرے میں پڑ جاتی ہے۔

آج پاکستان میں جو حکومت قائم ہے، اس کی تشکیل بھی اسی طرز پر ہوئی۔ انتخابات میں عوام کی رائے کو نظر انداز کیا گیا، اور ایسے عناصر کو اقتدار میں لایا گیا جو نہ صرف بدعنوان ہیں بلکہ بیرونی اثر و رسوخ کے آگے جھک چکے ہیں۔ پھر انہی کے ذریعے اداروں میں ایسے افسران لائے جاتے ہیں جو ملک کی بجائے ذاتی یا غیرملکی مفادات کو ترجیح دیتے ہیں۔

یہ بات بھی اب چھپی نہیں رہی کہ افواجِ پاکستان میں بھی کچھ عناصر ایسے موجود ہیں جو دشمن ایجنڈے کا حصہ بن چکے ہیں۔ قوم کو اندھا اعتماد نہیں بلکہ ہوش مندی سے ہر ادارے کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔ ملک سے وفادار فوجی اور غدار میں فرق کرنا ضروری ہے، کیونکہ غدار چاہے وردی میں ہو یا بغیر وردی کے ملک دشمن ہی ہوتا ہے۔

یہ بات سمجھنا ضروری ہے کہ اگر ہم نے وقت پر غداروں کی شناخت نہ کی، تو نقصان ناقابل تلافی ہوگا۔ ہمیں اپنی صفوں میں چھپے ان کرداروں کو بے نقاب کرنا ہوگا جو ملک کو اندر سے کھوکھلا کر رہے ہیں۔ صرف نعرے اور بیانات کافی نہیں، بلکہ نظام کی اصلاح، شفاف انتخابات، اور احتساب سے ہی ہم ان غداروں کا راستہ روک سکتے ہیں۔

پاکستان ایک عظیم ملک ہے، اور دنیا کی واحد اسلامی ایٹمی طاقت بھی۔ یہ مقام ہم نے قربانیوں سے حاصل کیا ہے، لیکن اسے بچانے کے لیے اندرونی صفائی ضروری ہے۔ ہمیں دوست اور دشمن میں فرق کرنا سیکھنا ہوگا صرف چہرے نہیں، کردار دیکھنے ہوں گے۔

دشمن کی چالیں ہمیشہ جاری رہیں گی، لیکن اصل تباہی تب ہوتی ہے جب قوم کے اندر کے لوگ دشمن کا ہتھیار بن جائیں۔ چاہے وہ سیاست دان ہوں، بیوروکریٹس، یا وردی والے اگر وہ ملک سے نہیں، دشمن سے وفادار ہیں تو وہ غدار ہیں۔
وقت ہے جاگنے کا، پہچاننے کا، اور قوم کو ان اندرونی غداروں سے پاک کرنے کا، جو پاکستان کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔
It is TOO LATE Now !!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!
 

jigrot

Minister (2k+ posts)
han aysa gota hay tabhee tu main poocha if you meant kjamosh mujahids are included in sucg traitor
جو لوگ حق اور سچائی کے راستے پر اسلام، عدل، اور پاکستان کی سالمیت کے لیے جدوجہد کرتے ہیں، وہ مجاہد ہیں، وہ غدار نہیں ہو سکتے۔ سچے مجاہد کا راستہ قربانی، دیانت اور ایمان سے بھرا ہوتا ہے، وہ کسی ذاتی مفاد یا غیر ملکی ایجنڈے کے لیے نہیں لڑتا۔

میرا اعتراض اُن پر ہے جو 'مجاہد' یا 'محب وطن' کا لبادہ اوڑھ کر درحقیقت کسی اور کا کھیل کھیلتے ہیں​
اللہ اکبر
 

Back
Top