پاکستان کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب

1746422708132.png


پاکستان کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے، جس میں پاکستان دنیا کو بھارت کی اشتعال انگیزی اور خطے میں امن کے حوالے سے پیدا ہونے والے خطرات سے آگاہ کرے گا۔ اجلاس میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، عاصم افتخار، بھارتی جارحیت پر بریفنگ دیں گے۔


پاکستانی مندوب نے تصدیق کی ہے کہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی ہدایت پر سلامتی کونسل کو اجلاس بلانے کی باضابطہ اطلاع دی گئی تھی۔ عاصم افتخار نے کہا کہ "ہم اس ہدایت کے مطابق کام کر رہے ہیں، اور جب اپیلیں سسٹم میں آتی ہیں تو ان کا اثر عالمی نظام پر پڑتا ہے۔"


امریکہ میں پاکستان کے سفیر، رضوان سعید، نے کہا ہے کہ امریکی انتظامیہ میں بھی اس معاملے پر تشویش پائی جاتی ہے، کیونکہ سب جانتے ہیں کہ جنوبی ایشیا میں پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال کبھی محدود نہیں رہتی۔ انہوں نے کہا، "امریکہ کا سلامتی معاملات میں ایک نمایاں کردار ہے، اور ہمیں توقع ہے کہ وہ کشیدگی کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔"


دوسری جانب برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر، ڈاکٹر فیصل، نے ایک معنی خیز بیان میں کہا کہ "اصل مسئلہ پہلگام یا پلوامہ نہیں، بلکہ جموں و کشمیر ہے۔ جب تک اس مسئلے کا حل کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق نہیں نکالا جاتا، تب تک پاک بھارت تعلقات میں امن کا خواب شرمندۂ تعبیر نہیں ہو سکتا۔"


پاکستان نے عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ بھارت کی مسلسل اشتعال انگیزی، خاص طور پر حالیہ دنوں میں لائن آف کنٹرول پر بڑھتی ہوئی فوجی نقل و حرکت اور پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن جیسے اقدامات نہ صرف خطے کے امن کو متاثر کر رہے ہیں، بلکہ ایک بڑی جنگ کے خطرے کو بھی جنم دے رہے ہیں۔


اقوام متحدہ میں ہونے والے اس اہم اجلاس میں پاکستان عالمی طاقتوں کو ثبوتوں کے ساتھ بھارت کی علاقائی پالیسیوں کو بے نقاب کرے گا اور یہ باور کرائے گا کہ مسئلہ کشمیر کا پائیدار اور منصفانہ حل ہی جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کی ضمانت ہے۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)


اب یہ یہاں بھی جوتے کھا کر پاکستان اور پاکستانی عوام کو ذلیل کروائیں گے . انکو بھارت کے سفارتی کلاؤٹ کا ابھی اندازہ نہیں ہے

اس سفارتکار صاب کو چاہیے کہ اجلاس میں کوٹ پینٹ زیب تن کر کے جانے کی بجائے دھوتی پہن کر جائے اور موقع محل دیکھ کر ایٹ دا سپاٹ فیصلہ کرے کہ کونسل ممبران کے سامنے دھوتی آگے سے اٹھانی ہے یا پیچھے سے

حرکتیں پاکستانی جرنیل کریں اور دنیا سے پھینٹا فارن آفس کے سویلینز کو لگے، یہ کہاں کی شرافت ہے؟؟؟
 

crankthskunk

Chief Minister (5k+ posts)
India violates so many United Nations' rules and regulations, and its consistent nonacceptance of the United Nations' resolutions on Kashmir for decades is enough to show how India is not serious about adhering to international norms and the United Nations' will and directions.

The problem is that Khawaja Asif Sara, on the instructions of Sharif, has already destroyed the Pakistani cause by accepting that Pakistan had been supporting and training terror networks on the instructions and wishes of the West, in particular the USA and the UK. India has already used it as proof in the UN; it would again use this traitor's statement in the UN.
Sharifs are a disease and disaster for Pakistan; they should be eliminated from Pakistani politics forever if Pakistanis have any sense and want to improve their country and its reputation.
 

Bani Adam

Senator (1k+ posts)
دوستو، گہری نظر رکھیں۔ اگر اس سارے شور و غوغا کے اختتام پر، حکومت پاکستان اور حکومت ہندوستان مزاکرات کرنے اور سندھ طاس معاہدے میں ترمیم کرنے کے لیے بیٹھ جاتے ہیں اور دونوں حکومتیں فتح کے شادیانے بجاتی ہیں، تو پھر شریف حکومت کو دو اڑھائی سال قبل مزاکرات کرنے اور ترمیم کرنے میں کیا عذر مانع تھا؟ یا کہ اسوقت سیاسی مخالفین کو ختم کرنے سے فرصت نہ تھی؟ دگرگوں حالات، بینالاقوامی ساکھ اور ایک "غیر نمائندہ" حکومت کیلیے یہاں سے پاکستان کے حق میں مکمل سازگار حل یا سندھ طاس معاہدے میں مکمل سازگار ترامیم کروانا مشکل امر دکھائی دیتا ہے۔

اسکے بجائے، مالی بدعنوانیاں ایک طرف رکھ بھی دیں، حالات و واقعات سے ایک مرتبہ پھر ان حقائق کو تقویت ملتی ہے کہ اسد درانی اور اسلم بیگ نے مغل اعظم کو تخت پر کیوں بٹھایا، انہیں نیو ورلڈ آرڈر اور اس خطے میں ہندوستانی بالادستی کی سہولتکاری کے لیے کیوں منتخب کیا گیا (انکے موٹر وے منصوبے کے ذریعہ دہلی کو وسطی ایشیا سے جوڑنے میں کیا کاروباری فوائد اور بینالاقوامی عوامل شامل تھے، اس بات کے تو اعجازالحق چوہدری نثار وغیرہ بھی گواہ ہیں)، کیوں مغل اعظم جب کلنٹن سے یوم آزادی پر ملاقات کیلیے گئے تو گئے تو اسلیے تھے کہ ہندوستان پر دباؤ ہو کہ وہ فوجیں پیچھے کرے مگر حضور نے وہاں الٹا بھرپور اعتراف کیا کہ سارا مسلہ ہی پاکستان کا کیا دھرا ہے، کیوں مغل اعظم نے کبھی کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا حتی کہ ہندوستانی میڈیا پر جا کر پاکستان کو نشانہ بنایا اور بارڈر تو ویسے بھی انکے لیے محض "رسمی لکیر" ہے اور اپنے رام گلی کے دیرینہ کاروباری ساتھیوں کے ساتھ دوبارہ الحاق کی تڑپ میں کبھی کمی نہیں ہوئی، مگر اب پورے ٹبر کی زبان گنگ ہے، کیوں گزشتہ تین برس کے دوران شریف حکومت کے زیر سایہ چن چن کر متعدد کشمیری ہمدردوں کو پراسرار طور پر ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا، اور اب اس حالیہ معاملے میں شریفوں نے حکومت ہندوستان کی دو باضابطه درخواستوں پر بظاھر جانتے بوجھتے مناسب توجہ نہیں دی اور دو سال سے زائد عرصۂ ضائع کر دیا؟ اب تو ایسا لگتا ہے کہ سندھ طاس معاہدے میں ترامیم کرنے کی پہلے سے ہی بیک چینل پر کچھ سن گن، کچھ سیٹنگ ہو چکی ہے. بظاھر ہماری عوام کی یادداشت کمزور ہے، ٥ اگست کو جب مودی نے جموں کشمیر پر ناجائز قبضہ کیا تو ٹھیک اسکی بلکل اگلی ہی صبح پورے بلیو ایریا اسلام آباد میں "اکھنڈ بھارت/مہابھارت" کے بینرز اور بل بورڈز آویزاں تھے. آج تک کسی جگادر صحافی نے یہ رپورٹ نہیں کیا کہ کس برگزیدہ ہستی نے وہ بینرز اور بل بورڈز بنوائے اور تقسیم اور نصب کروائے، اور کیوں؟ اگر آپ یہ معمہ سمجھ گئے تو بہت کچھ عیاں ہو جائے گا۔ ہیں کوکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ
5-Aug-Akhand-Bharat-ISB.jpg
 

Back
Top