پاکستان نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے غلط استعمال پر تشویش کا اظہار کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے، طورخم سرحد کھولنے کا فیصلہ حالات کا مکمل جائزہ لینے کے بعد کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پرا چھے انداز میں عمل درآمد کرتے ہوئے تجارت کے حوالے سے زمینی طور پر لینڈ لاک ہمسایہ کو سہولت فراہم کررہا ہے، ہم اس معاہدے پر کئی سال سے عمل پیرا ہیں اور پڑوسی کی مدد کیلئے نیک نیتی سے معاہدے پر عمل کیا، تاہم اس معاہدےکے غلط استعمال پر پاکستان کو شدید تشویش ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو افغانستان سے خطرات پر تشویش ہے، چترال سمیت پاکستان کے متعدد علاقوں پر افغانستان سے دہشت گرد حملے ہورہے ہیں، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں واہگہ کے راستے بھارت سے تجارت شامل نہیں ہے، بعض مواقعوں پر افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا غلط استعمال دیکھنے میں آیا ہے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستانی عوام درپیش چیلنجز پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتے ہیں،پاکستان ایک خودمختارملک ہے اور اپنے فیصلے خودکرسکتا ہے، افغان عبوری حکومت کے حوالے سے پاکستان کا موقف تبدیل نہیں ہوا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/afghan pak trade.jpg