پاکستان میں پٹرول بحران کا خدشہ ٹل گیا

petrol-111.jpg


آئل کمپنیوں کو پیٹرول و ڈیزل پر نقصان کی پہلی قسط ادا کردی گئی ہے جس کے بعد ملک میں پیٹرول بحران کا خدشہ ٹل گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق عالمی منڈی سے مہنگے داموں پیٹرول خرید کر ملک میں سستے داموں بیچنے سے آئل کمپنیوں کو ہونے والے نقصان کی پہلی قسط ادا کردی گئی ہے، یہ ادائیگی حکومت پاکستان کی جانب سے کی گئی۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حکومت نےآئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو یکم مارچ سے 15 مارچ تک کے نقصان کی مد میں 20 ارب روپے کی پہلی قسط ادا کردی ہے۔

دوسری جانب پیٹرولیم ڈویژن حکام کے مطابق ملک میں پیٹرول بحران کا کوئی خدشہ نہیں اس وقت ملک میں 28 روز کاڈیزل کاذخیرہ موجود ہے۔

یادرہے کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے خسارے کی ادائیگی کیلئے حکومت کو 30 مارچ تک کی ڈیڈ لائن دی تھی اور موقف اپنایا تھا کہ اگر خسارے کی ادائیگی نہیں ہوتی تو مہنگے داموں تیل خرید کر سستے داموں نہیں بیچیں گے۔

آئل کمپنیوں نے اپنےمطالبے کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئل کمپنیاں نقصان برداشت نہیں کرسکتیں، حکومت کی جانب سے 31مارچ تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو نہ بڑھانے سےمشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کیلئے حکومتی سبسڈی کا بوجھ اٹھانا مشکل ہوگیا ہے۔

واضح رہے کہ28 فروری کو وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کے دوران پیٹرول اور ڈیزل پر 10 روپے فی لیٹر کمی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ان قیمتوں کو 31 مارچ تک برقرار رکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ، اس فیصلے کے لاگو ہونےکے بعد آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو ڈیزل پر34روپے92 پیسے جبکہ پیٹرول پر 23 روپے42 پیسے فی لیٹرخسارے کا سامنا ہے۔
 

Back
Top