پاکستان میں غیر قانونی اسلحے کے انبار

moazzamniaz

Chief Minister (5k+ posts)
پاکستان میں غیر قانونی اسلحے کے انبار
ذوالفقار علی
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد


110620101745_weapons_cache_226x170_ap_nocredit.jpg
ملک میں کلاشنکوف کلچر کی وجہ افغان لڑائی ہے: تجزیہ نگار
پاکستان کو اسلحہ سے پاک کرنے کی مہم میں سرگرم غیر سرکاری تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں غیر قانونی ہتھیاروں کی تعداد بڑھ رہی ہے اور اس وقت ملک میں لوگوں کے پاس لگ بھگ ڈھائی کروڑ چھوٹے ہتھیار موجود ہیں جن میں سے ڈیڑھ کروڑ سے زائد بغیر لائسنس ہتھیار ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ غیر قانونی ہتھیاروں کی بہتات کی وجہ سے ملک کی اندرونی سلامتی خراب سے خراب تر ہوتی جا رہی ہے اور یہ ملک میں بدامنی کا ایک بڑا سبب ہے۔
پاکستان کی غیر سرکاری تنظیم آواز فاونڈیشن کے سربراہ ضیاءالرحمان نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں اسلحہ کے پھیلاؤ کا معاملہ سنگین ہے۔
چھوٹے ہتھیاروں کے بارے میں حکومت کے پاس کوئی اعداد و شمار موجود نہیں ہیں لیکن غیر قانونی اسلحہ سے پاک کرنے کی مہم میں سرگرم غیر سرکاری تنظیموں کا کہنا ہے کہ ملک میں چھوٹے ہتھیاروں کی تعداد لگ بھگ ڈھائی کروڑ ہے جن میں سے بغیر لائسنس کے ہتھیاروں کی تعداد تقریباً ڈیڑھ کروڑ ہے جبکہ تقریباً ستر لاکھ لائسنس یافتہ ہتھیار ہیں۔
غیر سرکاری تنظیم کیمپ کے سربراہ نوید احمد شنواری نے کہا پاکستان میں غیر قانونی اسلحہ کا سب بڑا ذریعہ افغانستان ہے، ملک میں کلاشنکوف کلچر کی وجہ افغان لڑائی ہے۔ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ درہ آدم خیل، بلوچستان اور پنچاب کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں بھی غیر قانونی طور پر ہتھیار تیار کیے جاتے ہیں، اس کے علاوہ کشمیر کے جہاد کے نتیجے میں بھی پاکستان میں غیر قانونی اسلحہ پھیلا۔
سلامتی کے امور کے تجزیہ نگار ریٹائرڈ بریگیڈیر محمد سعد کہتے ہیں کہ دیگر اسباب کے ساتھ اس کی ذمہ داری ریاستی پالیسیوں پر بھی عائد ہوتی ہے۔
انیس سو سینتالیس میں برصغیر کی تقسیم اور پاکستان کے قیام کے وقت ہم ہندوستان کے مقابلے میں روایتی ہتھیاروں میں کمزور تھے۔ اس وقت سے ہی ہم نے اسلام کا غلط استعمال کیا۔ پاکستان کو سکیورٹی سٹیٹ بنا دیا جس میں ہتھیار اور جنگجو کلچر کو فروغ دیا۔
بریگیڈیئر محمد سعد نے کہا کہ سابق سویت یونین کے خلاف جنگ میں پاکستان کا کردار بھی ملک میں غیر قانونی اسلحے کے پھیلاؤ کا باعث بنا۔ بریگیڈئر محمد سعد کا نکتہ نظر ہے کہ جنگجو ذہینت سے نجات پانے کے لیے پاکستان کو اپنی پالیسی کے تسلسل کا معروضی طور پر از سر نو جائزہ لینا پڑے گا۔
ہم جو پراکسی وار کے ذریعے خارجہ پالیسی کے اہداف حاصل کرنا چاہتے ہیں سب سے پہلے ہمیں اس پالیسی کا از سر نو جائزہ لینا ہوگا اور پاکستان کو سکیورٹی سٹیٹ سے فلاحی ریاست بنانا پڑے گا۔
آواز فانڈیشن کے سربراہ ضیاء الرحمان کا کہنا ہے کہ غیر قانونی اسلحہ کے روک تھام کے لیے ملک میں قوانین اور ان پر عمل کا طریقہ کار موجود ہے لیکن اس پر موثر طریقے سے عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہیے کہ وہ ان قوانیں پر عمل درآمد کرے۔ حکومت اسلحہ کے لیے لائسنس جاری نہ کرے، ممنوعہ اسلحہ پر پابندی ہونی چاہیے، اسلحہ کی نمائش، تقاریب اور شادیوں میں ہوائی فائرنگ پر پابندی عائد کی جانی چاہیے، کھلونا ہتھیاروں پر بھی پابندی عائد ہونی چاہیے تاکہ بچوں میں یہ رحجان نہ بڑھے۔
 

moazzamniaz

Chief Minister (5k+ posts)
اس ساری تباہی و بربادی میں فسادی ملا تو بڑا ہی سستہ، گھٹیا اور نچلے درجے کا غنڈہ ھے. اصل سرغنہ ہمارے ڈالر و ریال گیر کلین شیو جرنیل اور انکی مسلم کش فساد پر مبنی پالیسیاں ہیں
 

Bombaybuz

Minister (2k+ posts)
Political partiyan tou khud aik duur main lage hua hain k apney bandon ko zayada sai zayada licence issue ker sakain .... meri 9 saal ki service main itney licence issue nahi hua jitney RAHMAN BABA ney last 3 years main issue ker deya hain .... home office k aik aik letter k saath 50/50 namon ki list hoti hai... mqm ki application tou party k letter head pay atee hain saath RAHMAN BABA ka letter hota hai ..phir koun hai jo objection ya question ker sakey.. ANP ki applications nahi ateen un k pass heavy weapon hai jo wesay he kesi category main nahi aata aab LMG, LPG, G3 ka licence tou RAHMAN BABA bhe nahi bana saktey.... aab tou jo haalat hai sab ko apply karna aur rakhna parey ga weapon ager survive karna hai...
 

virus

Senator (1k+ posts)
sub say zeeyada ghear qanooni hathyaar politions k pas hain ur ppp ur anp aur mqm yeh sub say agay hain ur hakumat main b yeh teen hi hain to pher mulak ko pak keasay kar saktay hain yeh :angry_smile::angry_smile::angry_smile::angry_smile::angry_smile:

karachi ko hi lay leajyeh kon sa din hay jab 10 / 12 log qatal nahe hotay wahan pay
ur yeh teen hi wahan mujood hain
 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)
Jab tak taaqatwar aur paise waale log aqal nahin seekhen ge ke apne ghareeb logun ka saath den aur ghareeb log aqal nahin seekhen ge keh woh bhi kuchh apni taraf se jiddojohd karen aur mijul kar apna kaam challyen aman ka imkaan bohot hi kam hai.

har parshan aadmi asla uthaane par majboor kiya jaa raha hai aur majboor ho raha hai.

Is liye ham ko apni pareshaaniyun se nikalne ke achhe tareeqe dhoodne hun ge warna imkan bud raha hai hamaari tabahi ka apne hi haatun.

pareshaaniyun ka hal is baat main hai keh ham aapas main mil baithen aur aik doosre ke saath mukamal taavan karen amli tor par, sirf baatun se nahin.

We need to think about this issue very carefully, deeply and widely. If there are outside forces that are stopping us from our unity we must get rid of those forces by blocking them out altogether.

If our mullas and ruling elite are problem then public must unite against them and sort them out to do as we want them to do. If they refuse our demands get rid of them. If they do not go in civilized manner by peaceful means then by a revolution that changes pakistan for good, that in future all such paths are blocked which allow such abuse of power by future leaders of nation.
 
Last edited:

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
افغان جنگ کے زمانے کے ھتیار ابھی تک چل رہے ہیں؟

59db76bbd963bdb5e82a66c45e6b7749.jpg

98ded422efec27870a360fb2ee2210b0.jpg


 
Last edited:

redaxe

Politcal Worker (100+ posts)
پاکستان کو اسلحہ سے پاک کرنے کی مہم میں سرگرم غیر سرکاری تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں غیر قانونی ہتھیاروں کی تعداد بڑھ رہی ہے اور اس وقت ملک میں لوگوں کے پاس لگ بھگ ڈھائی کروڑ چھوٹے ہتھیار موجود ہیں جن میں سے ڈیڑھ کروڑ سے زائد بغیر لائسنس ہتھیار ہیں۔

110620101745_weapons_cache_226x170_ap_nocredit.jpg


ان کا کہنا ہے کہ غیر قانونی ہتھیاروں کی بہتات کی وجہ سے ملک کی اندرونی سلامتی خراب سے خراب تر ہوتی جا رہی ہے اور یہ ملک میں بدامنی کا ایک بڑا سبب ہے۔

پاکستان کی غیر سرکاری تنظیم آواز فاونڈیشن کے سربراہ ضیاءالرحمان نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں اسلحہ کے پھیلاؤ کا معاملہ سنگین ہے۔

چھوٹے ہتھیاروں کے بارے میں حکومت کے پاس کوئی اعداد و شمار موجود نہیں ہیں لیکن غیر قانونی اسلحہ سے پاک کرنے کی مہم میں سرگرم غیر سرکاری تنظیموں کا کہنا ہے کہ ملک میں چھوٹے ہتھیاروں کی تعداد لگ بھگ ڈھائی کروڑ ہے جن میں سے بغیر لائسنس کے ہتھیاروں کی تعداد تقریباً ڈیڑھ کروڑ ہے جبکہ تقریباً ستر لاکھ لائسنس یافتہ ہتھیار ہیں۔

غیر سرکاری تنظیم کیمپ کے سربراہ نوید احمد شنواری نے کہا پاکستان میں غیر قانونی اسلحہ کا سب بڑا ذریعہ افغانستان ہے، ملک میں کلاشنکوف کلچر کی وجہ افغان لڑائی ہے۔ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ درہ آدم خیل، بلوچستان اور پنچاب کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں بھی غیر قانونی طور پر ہتھیار تیار کیے جاتے ہیں، اس کے علاوہ کشمیر کے جہاد کے نتیجے میں بھی پاکستان میں غیر قانونی اسلحہ پھیلا۔


پاکستان میں غیر قانونی اسلحہ کا سب بڑا ذریعہ افغانستان ہے، ملک میں کلاشنکوف کلچر کی وجہ افغان لڑائی ہے۔ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ درہ آدم خیل، بلوچستان اور پنچاب کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں بھی غیر قانونی طور پر ہتھیار تیار کیے جاتے ہیں، اس کے علاوہ کشمیر کے جہاد کے نتیجے میں بھی پاکستان میں غیر قانونی اسلحہ پھیلا۔

سلامتی کے امور کے تجزیہ نگار ریٹائرڈ بریگیڈیر محمد سعد کہتے ہیں کہ دیگر اسباب کے ساتھ اس کی ذمہ داری ریاستی پالیسیوں پر بھی عائد ہوتی ہے۔

انیس سو سینتالیس میں برصغیر کی تقسیم اور پاکستان کے قیام کے وقت ہم ہندوستان کے مقابلے میں روایتی ہتھیاروں میں کمزور تھے۔ اس وقت سے ہی ہم نے اسلام کا غلط استعمال کیا۔ پاکستان کو سکیورٹی سٹیٹ بنا دیا جس میں ہتھیار اور جنگجو کلچر کو فروغ دیا۔

بریگیڈیئر محمد سعد نے کہا کہ سابق سویت یونین کے خلاف جنگ میں پاکستان کا کردار بھی ملک میں غیر قانونی اسلحے کے پھیلاؤ کا باعث بنا۔ بریگیڈئر محمد سعد کا نکتہ نظر ہے کہ جنگجو ذہینت سے نجات پانے کے لیے پاکستان کو اپنی پالیسی کے تسلسل کا معروضی طور پر از سر نو جائزہ لینا پڑے گا۔

ہم جو پراکسی وار کے ذریعے خارجہ پالیسی کے اہداف حاصل کرنا چاہتے ہیں سب سے پہلے ہمیں اس پالیسی کا از سر نو جائزہ لینا ہوگا اور پاکستان کو سکیورٹی سٹیٹ سے فلاحی ریاست بنانا پڑے گا۔

آواز فانڈیشن کے سربراہ ضیاء الرحمان کا کہنا ہے کہ غیر قانونی اسلحہ کے روک تھام کے لیے ملک میں قوانین اور ان پر عمل کا طریقہ کار موجود ہے لیکن اس پر موثر طریقے سے عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہیے کہ وہ ان قوانیں پر عمل درآمد کرے۔ حکومت اسلحہ کے لیے لائسنس جاری نہ کرے، ممنوعہ اسلحہ پر پابندی ہونی چاہیے، اسلحہ کی نمائش، تقاریب اور شادیوں میں ہوائی فائرنگ پر پابندی عائد کی جانی چاہیے، کھلونا ہتھیاروں پر بھی پابندی عائد ہونی چاہیے تاکہ بچوں میں یہ رحجان نہ بڑھے۔​

source: http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2011/06/110620_pak_iilegal_weapons_ra.shtml
 

Scorpion

Banned
These weapons I regard as the only deterrence against the US invasion . . . . This Army will going to sold itself just as the Somalian Army did , on the day of Invasion . . . . . . Than it will be the bloody civilians who will have to fight this war . . . . . What America will do is that it will try to divert these weapons (which are in the hands of MQM, ANP and BLA) against us . . . . But in the end the Bloody Civilians will prevail against the Americans and their stooges . . . . .