برطانوی گورنمنٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نہیں نکالا جاے گا۔ دوسری طرف انڈیا کو تیس ہزار کیسز ڈیلی کے باوجود ریڈ لسٹ سے نکال دیا گیا تھا۔
آخر انگلینڈ میں پاکستانی کمیونٹی کی اس قدر بے عزتی کیوں ہورہی ہے؟
کہیں نہ کہیں کچھ غلط ضرور ہے۔ یا شائد پاکستانی حکومت کے نالائق وزیرخارجہ میں اتنی اہلیت ہی نہیں کہ انگلینڈ جیسے ملک میں جہاں دنیا بھر میں سب سے زیادہ پاکستانی آباد ہیں کوی پریشر ڈلوا سکیں؟
پاکستانیوں نے جن پاکستانی نمائندوں کو ووٹ دئیے تھے آج وہ اس حکومت میں لاتعلقی سے انڈین نواز پالیسیاں دیکھ رہے ہیں اور کچھ کرتے نہیں۔ انڈینز نے پہلی بار امریکہ کے بعد اب انگلینڈ میں بھی اپنے پنجے گاڑ لئے ہیں اور پاکستانی کمیونٹی کی اس قدر بے عزتی ہورہی ہے کہ بیان سے باہر ہے۔ انڈینز اپنی ہی کمیونٹی کو سپورٹ کرتے ہیں اور سنا ہے کہ ہمارے نمائندے اپنی کمیونٹی کو بلا کر بھی راضی نہیں۔ آج اسکی سب سے بڑی وجہ پر کچھ لکھناچاہتا ہوں تاکہ گورنمنٹ مزید نقصان ہونے سے پہلے ہی صورتحال کو سنبھال لے۔
لندن سے جنید نواز کی شادی پر جو غلیظ ڈرامے بازی، گالم گلوچ اور ایک دوسرے کی ماں بہن کی گئی وہ پوری قوم کیلئے قابل شرم ہے۔ چاہے عمران نیازی کو گالیاں دی گئیں یا نواز شریف کو پاکستان سے باہر یہ اپنے ہی سر میں انڈینز سے جوتیان مروانے والی بات ہے۔ ستر کی دہای میں ایک خاص قبیلے نے اپنی نسل پرستانہ سوچ کی وجہ سے بنگالیوں کو ہم سے دور کردیا تھا بالکل اسی طرح آج پھر اسی قبیلے کی حکومت نے انگلینڈ جیسے ملک میں پاکستانی کمیونٹی کو تقسیم در تقسیم کر دیا ہے
کمیونٹی کے اندر اتنا زہر بھر دیا گیا ہے کہ اب کوی کسی کو برداشت نہیں کررہا۔ اس تقسیم در تقسیم کا فائدہ دوسری قومیں خاص کر انڈین اٹھا رہے ہیں
خدارا اس طرف توجہ دی جاے اور کم ازکم شادیوں پر تو قوم کو آپس میں بھینسوں کی طرح سینگ لڑانے سے باز رکھا جاے؟
اگر جلد کوی فعال وزیرخارجہ نہ بنایا گیا جو اورسیز کو اکٹھا کرنے کیلئے اور پاکستانی کمیونٹی کی عزت بحال کرنے کیلئے درست لائنوں پر کام کرسکے تو بہت بڑی تباہی آجاے گی اور اورسیز کی طرف سے بھیجا جانے والا زرمبادلہ بھی رک جاے گا یا اس میں کمی واقع ہوجاے گی کیونکہ بہت سارے پاکستانی جو کسی بھی پارٹی کے ساتھ نہیں ہیں وہ مایوس ہورہے ہیں اس گالم گلوچ اور زہرآلود ماحول میں کوی بھی اپنی خواتین کو ہراساں کروانے کیلئے تیار نہیں ہے۔ اور اگر خواتین نے کمیونٹی سے ناطہ توڑ لیا تو پچاس فیصد اورسیز سمجھیں کہ ہاتھ سے گئے ۔ آج انڈین ہمارے یہ سین اور لڑائیاں دیکھ کر ہنس رہے ہیں اس کی ذمہ دار موجودہ حکومت ہے جس نے قریشی جیسا نالائق وزیرخارجہ قوم پر مسلط کررکھا ہے اور زہرآلود ماحول کو بڑھاوا دینے سے باز نہیں آرہی۔
اب اس شیطانی کھیل کو روکنے اور کمیونٹی کو اکٹھا کرنے کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ وزارت خارجہ میں ایک بہت لائق افسر صرف انگلینڈ میں پاکستانی کمیونٹی کو اکٹھا کرنے اور بزنس میں بڑھاوا دینے نیز ان کے مسائل حل کرنے کیلئے نامزد کردیا جاے تو کچھ مداوا ہوسکتا ہے۔ جو نقصان ہونا تھا وہ واپس نہیں ہوسکتا مگر مزید تو نہ ہو؟
ٹکڑے ٹکڑے قوم کو اکٹھا کرنے کا متمنی
ببر شیر
لاہور
آخر انگلینڈ میں پاکستانی کمیونٹی کی اس قدر بے عزتی کیوں ہورہی ہے؟
کہیں نہ کہیں کچھ غلط ضرور ہے۔ یا شائد پاکستانی حکومت کے نالائق وزیرخارجہ میں اتنی اہلیت ہی نہیں کہ انگلینڈ جیسے ملک میں جہاں دنیا بھر میں سب سے زیادہ پاکستانی آباد ہیں کوی پریشر ڈلوا سکیں؟
پاکستانیوں نے جن پاکستانی نمائندوں کو ووٹ دئیے تھے آج وہ اس حکومت میں لاتعلقی سے انڈین نواز پالیسیاں دیکھ رہے ہیں اور کچھ کرتے نہیں۔ انڈینز نے پہلی بار امریکہ کے بعد اب انگلینڈ میں بھی اپنے پنجے گاڑ لئے ہیں اور پاکستانی کمیونٹی کی اس قدر بے عزتی ہورہی ہے کہ بیان سے باہر ہے۔ انڈینز اپنی ہی کمیونٹی کو سپورٹ کرتے ہیں اور سنا ہے کہ ہمارے نمائندے اپنی کمیونٹی کو بلا کر بھی راضی نہیں۔ آج اسکی سب سے بڑی وجہ پر کچھ لکھناچاہتا ہوں تاکہ گورنمنٹ مزید نقصان ہونے سے پہلے ہی صورتحال کو سنبھال لے۔
لندن سے جنید نواز کی شادی پر جو غلیظ ڈرامے بازی، گالم گلوچ اور ایک دوسرے کی ماں بہن کی گئی وہ پوری قوم کیلئے قابل شرم ہے۔ چاہے عمران نیازی کو گالیاں دی گئیں یا نواز شریف کو پاکستان سے باہر یہ اپنے ہی سر میں انڈینز سے جوتیان مروانے والی بات ہے۔ ستر کی دہای میں ایک خاص قبیلے نے اپنی نسل پرستانہ سوچ کی وجہ سے بنگالیوں کو ہم سے دور کردیا تھا بالکل اسی طرح آج پھر اسی قبیلے کی حکومت نے انگلینڈ جیسے ملک میں پاکستانی کمیونٹی کو تقسیم در تقسیم کر دیا ہے
کمیونٹی کے اندر اتنا زہر بھر دیا گیا ہے کہ اب کوی کسی کو برداشت نہیں کررہا۔ اس تقسیم در تقسیم کا فائدہ دوسری قومیں خاص کر انڈین اٹھا رہے ہیں
خدارا اس طرف توجہ دی جاے اور کم ازکم شادیوں پر تو قوم کو آپس میں بھینسوں کی طرح سینگ لڑانے سے باز رکھا جاے؟
اگر جلد کوی فعال وزیرخارجہ نہ بنایا گیا جو اورسیز کو اکٹھا کرنے کیلئے اور پاکستانی کمیونٹی کی عزت بحال کرنے کیلئے درست لائنوں پر کام کرسکے تو بہت بڑی تباہی آجاے گی اور اورسیز کی طرف سے بھیجا جانے والا زرمبادلہ بھی رک جاے گا یا اس میں کمی واقع ہوجاے گی کیونکہ بہت سارے پاکستانی جو کسی بھی پارٹی کے ساتھ نہیں ہیں وہ مایوس ہورہے ہیں اس گالم گلوچ اور زہرآلود ماحول میں کوی بھی اپنی خواتین کو ہراساں کروانے کیلئے تیار نہیں ہے۔ اور اگر خواتین نے کمیونٹی سے ناطہ توڑ لیا تو پچاس فیصد اورسیز سمجھیں کہ ہاتھ سے گئے ۔ آج انڈین ہمارے یہ سین اور لڑائیاں دیکھ کر ہنس رہے ہیں اس کی ذمہ دار موجودہ حکومت ہے جس نے قریشی جیسا نالائق وزیرخارجہ قوم پر مسلط کررکھا ہے اور زہرآلود ماحول کو بڑھاوا دینے سے باز نہیں آرہی۔
اب اس شیطانی کھیل کو روکنے اور کمیونٹی کو اکٹھا کرنے کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ وزارت خارجہ میں ایک بہت لائق افسر صرف انگلینڈ میں پاکستانی کمیونٹی کو اکٹھا کرنے اور بزنس میں بڑھاوا دینے نیز ان کے مسائل حل کرنے کیلئے نامزد کردیا جاے تو کچھ مداوا ہوسکتا ہے۔ جو نقصان ہونا تھا وہ واپس نہیں ہوسکتا مگر مزید تو نہ ہو؟
ٹکڑے ٹکڑے قوم کو اکٹھا کرنے کا متمنی
ببر شیر
لاہور