
بین الاقوامی تنظیم کی رپورٹ کے مطابق پاکستان جدید غلامی کی عالمی فہرست میں چوتھا بدترین ملک ہے، جبکہ پاکستان کا پڑوسی ملک بھارت کا نمبر چھٹا ہے۔
تفصیلات کے مطابق واک فری نامی ایک عالمی تنظیم نے دنیا میں "جدید غلامی"(ماڈرن سلیوری)کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق جدید غلامی کی زندگی گزارنے والے افراد عام نظروں سے اوجھل ہیں تاہم ایسے لوگ دنیا کے ہر کونے اور ہر ملک میں پائے جاتے ہیں، اس حوالے سے سب سے بری صورتحال ایشیاء اور بحرالکاحل کے خطے میں ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا میں تقریبا پانچ کروڑ انسان جدید غلامی میں زندگی گزار رہے ہیں،صرف ایشیاء اور بحرالکاحل کی بات کی جائے تو تقریباڈیڑھ کروڑ افراد جدید غلامی یا جبری مشقت پر مجبور ہیں۔
واک فری نے جدید غلامی کی مختلف شکلوں کے حوالے سے بھی تفصیلات شیئر کیں اور بتایا کہ پاکستان میں لوگوں کو قرض میں جکڑ کر ان کی نسلوں کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑ لیا جاتا ہے،بنگلہ دیش میں دیگر ممالک کے افراد کا استحصال، عرب و ایشیائی ممالک میں جبری شادیوں کا رجحان اور چین سمیت دیگر ممالک میں ریاست کی جانب سے جبری مشقت شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق جدید غلامی کے اعتبار سے سب سے بدترین ملک شمالی کوریا ہے،دوسرے نمبر پر افغانستان، میانمار اور چوتھے نمبر پر پاکستان براجمان ہے، پڑوسی ملک بھارت کا نمبر چھٹا ہے جبکہ بنگلہ دیش نواں بدترین ملک ہے۔