
حکومت پاکستان نے باقاعدہ طور پر ترکی کے ساتھ مل کر مشترکہ طور پر جدید ففتھ جنریشن جنگی طیاروں کی تیاری سے متعلق منصوبے کی تصدیق کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیکسٹ جنریشن ایئر کرافٹ پروگرام(این جی ایف اے) کے اس منصوبے کے تحت پاکستانی ایئروناٹیکل کمپلیکس کے پروجیکٹ اے زیڈ ایم اور ترکی کے ٹی ایف ایکس پروگرام مشترکہ طور پر کام کریں گے۔
https://twitter.com/x/status/1496095628203548675
اسی حوالے سے پاکستانی ایئروناٹیکل کمپلیکس (پی اے سی)نے ترکی کے ایئروسپیس انڈسٹریز کے ساتھ ٹی ایف ایکس ففتھ جنریشن ایئرکرافٹ پروگرام میں اشتراک کا معاہدہ بھی کرلیا ہے جس کے بعد پاکستان اس پروگرام میں ایک پارٹنر کی حیثیت سے شامل ہوگیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1496095651486179332
دونوں ملکوں کے درمیان اس معاہدے پر دستخط بھی ہوچکے ہیں، منصوبے کے تحت ترکی کے ٹی ایف ایکس کو پی اے سی کی جانب سے ری ڈیزائن اوراپنی ضروریات کے مطابق تبدیل کیا جائے گا اور اسے اے زیڈ ایم کے این جی ایف اے میں ضم کیا جائے گا تاکہ دونوں ملکوں کی ایئر فورسز کی ضروریات کو ایک پلیٹ فارم کے ذریعے پورا کیا جاسکے۔
https://twitter.com/x/status/1496095673715994626
ان طیاروں کی تیاری سے متعلق امور دونوں ملکوں میں تقسیم کیے جائیں گے، ٹی اے آئی اور پی اے سی اپنی اپنی صلاحیتوں کو اس طیارے کی تیاری میں استعمال کریں گے تاکہ منصوبے کی لاگت کو کم سے کم رکھا جائے، فیزیبیلٹی کو بڑھایا جاسکے ، وقت کو بچایا جاسکے اور فائٹر کی صلاحیتوں کو بڑھایا جاسکے۔
https://twitter.com/x/status/1496116982780997632
اس منصوبے کی تصدیق ترک ایئروسپیس کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اور پاکستانی میڈیا کی جانب سے سامنے آگئی ہے جس کے مطابق ٹی ایف ایکس اب " پاک ترک فائٹر" پروگرام ہوگا، یہ دو انجنوں پر مشتمل پانچویں جنریشن ٹیکنالوجی کا حامل فائٹر طیارہ ہوگا۔
https://twitter.com/x/status/1496113214094196744
ترک ایئرو اسپیس کے سی ای او کا اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا تھا کہ منصوبے کے تحت ٹی اے ای اپنے کچھ آپریشنز اس سال کے آخر تک پاکستان منتقل کردے گا۔