Irfan_balouch
Senator (1k+ posts)
ن لیگ اور لبرل مافیا قسم کے لوگ کہتے ہیں ہماری درسی کتابیں ہمیں گمراہ کرتی رہیں - حملہ پہلے بھارت نے نہیں پاکستان نے کشمیر پر کیا تھا جس کا نام تھا آپریشن جبرالٹر - اس وقت کے ایئر چیف اصغر خان نے ایوب خان سے کہا کہ اگر ہم اتنا بڑا آپریشن کریں گے تو بھارت پوری جنگ چیڑھ دے گا - ایوب خان نے یقین دھانی کرائی کہ ایسا کچھ نہیں ہو گا بھارت ہم سے ڈرتا ہے - اس آپریشن کے چند دن بحد بھارت نے آگ بگولہ ہو کر پاکستان پر چڑھائی کر دی
یہ بیانیہ تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش ہے اور پاکستان کی نئی نسل کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے۔
چیزوں کو ان کے درست تناظر میں رکھ کر دیکھیں۔ 1948 اس مسئلے پر جنگ ہوئی خطے کو متنازع تسلیم کیا گیا جنگ بندی کی حد مقرر کی گئی۔1965 میں پاکستان نے جن جگہوں پر آپریشن کیا یا مسلح افراد بھیجے وہ جگہیں بین الاقوامی قوانین کی رو سے بھارتی سرزمین نہیں تھی۔ تب کے زمانے میں اقوام متحدہ نئی وجود میں آئی تھی اور تسلیم شدہ ملک کی سرحد عبور کرنا عالمی دنیا کے خلاف اعلان جنگ سمجھا جایا کرتا تھا جو بعد ازاں 1990 کے بعد امریکہ کے بے در پے ملکوں کی سرحدیں عبور کرنے کے بعد ختم ہو گیا۔ یہی وجہ تھی کی پاکستان کی فوج کی اعلیٰ قیادت کو یہ توقع نہیں تھی کہ بھارت انٹرنیشنل بارڈر پر جنگ چھیڑے گا ورنہ جو فوج حملے کے بعد چھاؤنیوں سے نکل کر سرحدوں کی جانب گئی وہ حملے سے پہلے بھی جا سکتی تھی۔ بھلا ہو فوج کی تیسرے درجے کی قیادت کا جنہیں اس بات کا احساس تھا کہ بھارت سے کچھ بعید نہیں ہے تو انہوں نے جس حد تک ممکن ہو سکتا تھا کچھ نہ کچھ تیاری کر کے رکھی ہوئی تھی ورنہ لاہور بھی جاتا اور سیالکوٹ بھی جاتا۔ کارگل کی جنگ کو بھی ذہن میں رکھیں ۔۔ بھارت نے اس کا جواب انٹرنیشنل بارڈر پر نہیں دیا تھا۔
یہ بیانیہ تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش ہے اور پاکستان کی نئی نسل کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے۔
چیزوں کو ان کے درست تناظر میں رکھ کر دیکھیں۔ 1948 اس مسئلے پر جنگ ہوئی خطے کو متنازع تسلیم کیا گیا جنگ بندی کی حد مقرر کی گئی۔1965 میں پاکستان نے جن جگہوں پر آپریشن کیا یا مسلح افراد بھیجے وہ جگہیں بین الاقوامی قوانین کی رو سے بھارتی سرزمین نہیں تھی۔ تب کے زمانے میں اقوام متحدہ نئی وجود میں آئی تھی اور تسلیم شدہ ملک کی سرحد عبور کرنا عالمی دنیا کے خلاف اعلان جنگ سمجھا جایا کرتا تھا جو بعد ازاں 1990 کے بعد امریکہ کے بے در پے ملکوں کی سرحدیں عبور کرنے کے بعد ختم ہو گیا۔ یہی وجہ تھی کی پاکستان کی فوج کی اعلیٰ قیادت کو یہ توقع نہیں تھی کہ بھارت انٹرنیشنل بارڈر پر جنگ چھیڑے گا ورنہ جو فوج حملے کے بعد چھاؤنیوں سے نکل کر سرحدوں کی جانب گئی وہ حملے سے پہلے بھی جا سکتی تھی۔ بھلا ہو فوج کی تیسرے درجے کی قیادت کا جنہیں اس بات کا احساس تھا کہ بھارت سے کچھ بعید نہیں ہے تو انہوں نے جس حد تک ممکن ہو سکتا تھا کچھ نہ کچھ تیاری کر کے رکھی ہوئی تھی ورنہ لاہور بھی جاتا اور سیالکوٹ بھی جاتا۔ کارگل کی جنگ کو بھی ذہن میں رکھیں ۔۔ بھارت نے اس کا جواب انٹرنیشنل بارڈر پر نہیں دیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://arynews.tv/wp-content/uploads/2017/09/Alam_fea.jpg