
پاکستان انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کے دورانیے کے لحاظ سے دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر آگیا۔
روزنامہ جنگکی رپورٹ کے مطابق، 2024 میں پاکستان انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کے لحاظ سے دنیا میں دوسرے نمبر پر رہا، جو میانمار (برما)کے بعد سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔ خیال رہے کہ میانمار میں اس وقت فوجی حکومت ہے اور وہاں سیاسی رہنماؤں اورمیڈیا پر سخت پابندیاں عائد ہیں۔
پاکستان میں انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن 2024 میں 1,861 گھنٹے پر محیط رہا، جو میانمار سے کچھ ہی کم تھا۔ یہ طویل بندش نے ڈیجیٹل معیشت اور عوامی رابطوں پر گہرا اثر ڈالا ہے اور آن لائن بزنس اور فری لانسرز کو بری طرح سے متاثر کیا ہے۔
پاکستان کو انٹرنیٹ بندش سے تقریباً 351 ملین ڈالر کا معاشی نقصان ہوا۔یہ نقصان جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں دوسرا بڑا نقصان ہے۔
رپورٹ کے مطابق تقریباً 83 ملین انٹرنیٹ صارفین ان بندشوں سے متاثر ہوئے۔یہ صارفین کاروباری، تعلیمی، اور دیگر اہم آن لائن سرگرمیوں سے محروم ہوئے، جو ڈیجیٹل معیشت کے لیے نقصان دہ ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت پہلے ہی سرمایہ کاری کی کمی، ٹیلنٹ کی قلت، اور میکرو غیر یقینی صورتحال کا سامنا کر رہی ہے۔انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن ایک اضافی اور غیر ضروری چیلنج بن کر ابھرا ہے، جو ملک کی معیشت اور سماجی ڈھانچے کو متاثر کرتا ہے۔
انٹرنیٹ بندش اور متاثر ہونے سے پاکستان کو عالمی سطح پر بھی سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور پاکستان کو ملک کی جمہوریت، انسانی حقوق، اور سلامتی سے متعلق سوالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن جیسے اقدامات پاکستان کی عالمی ساکھ کو مزید متاثر کر سکتے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/paja11j2.jpg