پاکستان :ادویات کے جعلی خام مال کی سپلائی کا انکشاف،ڈبلیوایچ او کی نشاندہی

adviah1i1h12.jpg


ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی طرف سے پاکستان میں ادویات بنانے کے لیے استعمال ہونے والے جعلی خام مال سپلائی ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی طرف سے پاکستان میں ادویات بنانے کے لیے استعمال ہونے والے جعلی خام مالی کی نشاندہی کی گئی ہے جبکہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کی طرف سے اس حوالے سے تصاویر کیساتھ انتباہی مراسلہ بھی جاری کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈریپ کی طرف سے جعلی پروپیلین گلائیکول کی تصاویر جاری کرتے ہوئے انتباہی مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ مذموم عناصر جعلی پروپیلین گلائیکول کے بیجز سپلائی کر رہے ہیں۔ ڈریپ نے اپنے انتباہی مراسلے میں یہ بھی بتایا ہے کہ ادویات کے لیے استعمال ہونے والے جعلی خام مال سپلائی ہونے کی نشاندہی ڈبلیو ایچ او کی طرف سے کی گئی ہے۔

انتباہی مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ جبکہ پروپیلین گلائیکول کے ڈاؤکیمیکل کمپنی والے لیبل کا ایک بیج جبکہ پروپیلین گلائیکول کے ڈاؤیورپ والےلیبل کے 2بیجز جعلی ہیں ۔ فارما انڈسٹری ادویات کی تیاری کے لیے پروپیلین گلائیکول کوبطورخام مال استعمال کرتی ہے اور اسے متبادل دوائوں کی تیاری کے ساتھ ساتھ محلول سازی میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے مراسلے کے مطابق دواسازی کے لیے جعلی پروپیلین گلائیکول کا استعمال نہیں ہونا چاہیے اور اس سے محلول سازی کی جائے تو یہ انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے، متبادل دواساز کمپنیاں ایسی غیرمستند پروپیلین گلائیکول کا استعمال نہ کریں۔ مراسلے میں ہدایات دی گئی ہیں کہ جعلی پروپیلین گلائیکول کے بیجز سے تیار کی گئی دوائیں دواساز کمپنیاں واپس منگوائیں۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ فارما کمپنیوں کو چاہیے کہ دوائیں تیار کرنے کے لیے معیاری خام مال کی خریداری مستند اداروں سے کی جائے اور پروپیلین گلائیکول کے جعلی بیجز کی اطلاع پر فیلڈ فورس کو کارروائی کرنے کے لیے متحرک کریں۔ فیلڈفورس اس معاملے پر فوری طور پر متحرک ہو کر جعلی خام مال سے تیار ہونے والی ادویات کو مارکیٹ سے ضبط کریں۔

واضح رہے کہ چند دن پہلے ہی عالمی ادارہ صحت کی طرف سے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو پاکستانی مارکیٹ میں غیرمعیاری وجعلی پروپیلین گلائیکول نامی کیمیکل کی سپلائی سے آگاہ کیا گیا تھا۔ ڈبلیو ایچ او نے کہا گیا تھا کہ ادویات کی تیاری کے لیے اس غیرمعیاری اور جعلی کیمل کا استعمال انسانوں کے مرکزی اعصابی نظام اور دل کے نظام کو متاثر کرنے کے علاوہ کچھ کیسز میں جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
 

Back
Top