
پاکستانی نژاد لارڈ نذیر احمد پر بچوں سے جنسی زیادتی کا الزام درست ثابت ہو گیا۔ برطانوی علاقے شیفلڈ کی عدالت نے لارڈ نذیر کو مجرم قرار دے دیا۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے دی سٹار کی رپورٹ کے مطابق برطانوی ریاست شیفلڈ کی مقامی عدالت نے نذیر احمد کو بچوں کے جنسی استحصال کا مجرم قرار دیدیا ہے، تاہم عدالت نے نذیر احمد کو اس کیس میں دی جانے والی سزا سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں سنایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 64 سالہ نذیر احمد پر ایک برطانوی خاتون نے الزام عائد کیا تھا کہ 1970 میں نذیر احمد نے ان کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کی کوشش کی، تب نذیر احمد کی اپنی عمر 16 سے 17 برس تھی جبکہ متاثرہ خاتون کے مطابق وہ اس وقت نذیر احمد سے بھی عمر میں چھوٹی تھیں۔
اس کے علاوہ نذیر احمد پر 1970 میں ہی 11 سال سے کم عمر بچے کا جنسی استحصال کرنے کا بھی الزام لگایا گیا تھا، اس حوالے سے جسٹس لیوینڈر کی عدالت نے نذیر احمد پرلگائے گئے الزامات کو درست مانتے ہوئے انہیں مجرم قرار دیا ساتھ ہی انہوں نے برطانوی وقت کے مطابق آج 3 بجے یہ فیصلہ سنانے کا اعلان بھی کیا کہ نذیر احمد کو اس کیس میں کب سزا سنائی جائے گی۔
انگلینڈ میں مقیم صحافی اظہر جاوید کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ کے سابق رکن لارڈ نذیر احمد کو انگلش عدالت کی جیوری نے آٹھ مختلف الزامات میں قصور وار قرار دے دیا۔ ان کے خلاف چالیس سال قبل اپنے رشتہ دار بچوں سے جنسی فعل کے الزامات تھے۔ لارڈ نزیر نے عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ لارڈ نذیر کو سزا بعد میں سنائی جائیگی۔
https://twitter.com/x/status/1478734613623287808
دوسری جانب نذیر احمد نے ان الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلہ شواہد کے خلاف ہے ، جس سے مایوسی ہوئی ہے،عدالتی فیصلے پر اپیل کیلئے اپنے وکلاء کو ہدایات جاری کردی ہیں۔،
واضح رہے کہ نذیر احمد کو 1998 میں اس وقت کے برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر نے برطانوی دارالامراء کا رکن اور لارڈ مقرر کرنے کی سفارش کی تھی جس کے بعد سے 2020 تک وہ روتھرہام کے لارڈ تھے تاہم جنسی زیادتی کے الزامات لگنے کے بعد ہاؤس سے نکالے جانے سے قبل ہی نذیر احمد نے خود ہی ریٹائر ہونے کا اعلان کردیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/10lordnzzr.jpg
Last edited: