
سیلاب آیا تو ایک طرف ملک میں تباہی کی سی صورتحال دیکھنے میں آئی جہاں کچھ لوگ اس سیلاب کا فائدہ اٹھا کر سبزیوں کو مہنگا اور دیگر اشیائے خورونوش کی قیمتیں بڑھانے میں مصروف نظر آئے تو دوسری طرف کچھ ایسے لوگ بھی تھے جو عوام کی فلاح کے لیے دن رات کام کر رہے تھے۔
سیلاب سے متاثرہ افراد کی مشکلات کم کرنے کے لئے ایک پاکستانی نوجوان نے ایسا پلانٹ تیار کیا ہے جو کہ سولر بجلی سے چلتا ہے اور اس کی مدد سے سیلاب کے پانی کو پینے کے قابل بنایا جا سکتا ہے۔
چکوال سے تعلق رکھنے والے نوجوان حمزہ فرخ کی یہ کاوش رنگ لائی ہے جو کہ سیلاب متاثرین کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں۔
حمزہ فرخ کا کہنا ہے کہ میں دیکھتا تھا کہ لوگ سیلاب سے مر رہے ہیں سیلاب میں بہہ رہے ہیں تو میں کچھ ایسا کرنا چاہتا تھا جس سے میں اپنے لوگوں کے کام آ سکوں۔
چکوال سے تعلق رکھنے والے اس نوجوان کا کہنا ہے کہ اس نے یہ تجربہ کیا جو کہ کامیاب رہا ایک ایسا پلانٹ بنایا ہے جو سولر بجلی کی مدد سے چلتا ہے اور اس سے سیلاب کا پانی پینے کے قابل بنایا جا سکتا ہے۔
حمزہ کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی پاکستان سے شروع ہوئی تھی لیکن اب اس کو افغانستان، یمن، روہنگیا سمیت دیگر ممالک میں استعمال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے سے ایسے سولر واٹر باکس تیار رکھے ہوئے تھے جو مختلف دیہات میں سیلاب متاثرین کے لیے لگا دیئے گئے ہیں۔ اس مہینے 50 باکس تیار کرکے ملک کے مختلف سیلاب زدہ علاقوں میں دیئے جائیں گے۔