
پاکستان کے ایک نوجوان سائنسدان نےاپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر شمسی توانائی کی افادیت سے متعلق دو عالمی ریکارڈ قائم کرکے دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کردیا ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ عالمی ریکارڈ فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے سائنسدان یاسر صدیق نے قائم کیے جو اس وقت جنوبی کوریا کی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں کوریا انسٹی ٹیوٹ آف انرجی ریسرچ سے منسلک ہیں۔
یاسر صدیق نے اپنی ٹیم کے ہمراہ ایک بالکل نئے سولر سیل کی ڈیزائن اور تیاری میں اہم کردار ادا کیا ہے، اس سولر سیل کو کاپر انڈیئم سلفو سیلینا ئیڈ کا نام دیا گیا ہے، اس سولر سیل کی تیاری میں ایک مخصوص محلول شامل کیا گیا جس سے سولر سیل کو استحکام ملے گا۔
اس سولر سیل نے اسی حالت میں باکفایت بجلی کی پیداوار کا ایک ریکارڈ قائم کیا مگر سائنسدانوں نے اسی پر بس نہیں کی بلکہ اس سولر سیل پر پروسکائٹ کی پتلی تہہ سینڈوچ کی طرح لگائی گئی جس سے بعد پیدا ہونے والی باکفایت بجلی نے ایک اور عالمی ریکارڈ قائم کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈاکٹر یاسر نے جو سولر سیل تیار کیا ہے اسے سینڈوچ یا ٹینڈوم قسم سے منسلک کیا جارہا ہے اور یہ سیل اب تک اس قسم کی سب سے موثر ایجاد کہلائی جارہی ہے، سائنسدانوں کو اس سیل کی تیاری میں لگ بھگ تین سال کا عرصہ لگا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/scient111.jpg