پاکستانیوں نے 6 ماہ میں کھانے پینے کی اشیاء پر کتنے ارب ڈالر اڑادئیے؟

shshiaahh.jpg

پاکستانیوں نے 6 ماہ کے دوران 6 ارب ڈالرز غذائی اشیاء پر اڑا دیئے۔۔ کھانے پینے کی اشیاء کی درآمدات کا مجموعی حجم پاکستان کرنسی میں دیکھا جائے تو یہ اضافہ گزشتہ سال کے اسی عرصہ میں 40 فیصد بنتا ہے: وفاقی ادارہ شماریات

وفاقی ادارہ شماریات کی طرف سے رواں مالی سال کے پہلے 7 مہینوں کے دوران غذائی اشیاء کی درآمدات کے حوالے سے اعدادوشمار جاری کر دیئے گئے ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں جاری معاشی بحران کے باوجود پاکستان 1347 ارب روپے کے برابر زرمبادلہ کھانے پینے کی اشیاء کی درآمدات پر خرچ کر چکا ہے۔

اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان نے کھانے پینے کی اشیاء پر گزشتہ سال جولائی سے رواں سال جنوری کے مہینے کے دوران 6 ارب ڈالرز کی رقم استعمال کی جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 29.6 فیصد زیادہ ہے جبکہ کھانے پینے کی اشیاء کی درآمدات کا مجموعی حجم پاکستان کرنسی میں دیکھا جائے تو یہ اضافہ گزشتہ سال کے اسی عرصہ میں 40 فیصد بنتا ہے۔

جولائی 2021ء سے جنوری 2022ء کے دوران پاکستان نے کھانے پینے کی اشیاء پر 958 ارب روپے خرچ کیے تھے جبکہ جولائی 2022ء سے جنوری 2023ء کے دوران استعمال کی جانے والی رقم 1347 ارب روپے سے زائد ہو چکی ہے۔ گزشتہ برسوں کی طرح اس سال بھی دالیں، گندم، کریم، دورھ، خشک میوے، چائے، سویابین، مصالحے اور پام آئل دنیا کے مختلف ممالک سے برآمد کیا گیا ہے۔

دوسری طرف وفاقی ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق 16 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے میں ملک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ ملک بھر کے 17 شہروں میں 50 مارکیٹوں کے سروے کی بنیاد پر 51 اشیائے کی قیمتوں کا جائزہ لیتا ہے، گزشتہ ہفتے کے دوران 34 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا جن میں چکن، پیاز، انڈے، چاول ودیگر شامل ہیں۔

علاوہ ازیں پاکستان بدترین مہنگائی کی لپیٹ میں ہے، رپورٹ کے مطابق سالانہ بنیادوں پر مہنگائی جنوری میں میں 27.55 فیصدتک ہو گئی تھی جو مئی 1975ء کے بعد سب سے زیادہ ہے جبکہ غیرملکی زرمبادلہ میں کمی کے خاتمہ کیلئے وفاقی حکومت کے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر عملدرآمد کے لیے کڑی شرائط کے باعث مہنگائی میں مزید اضافہ ہونے کا امکانہے۔
 

Back
Top