
پاکستانیوں کے کرپٹو کرنسی کی مد میں ڈوبنے والے 18 ارب روپے واپس ملنے کی امیدا پیدا ہو گئی ہے، کیونکہ عالمی کرپٹو ایکسچینج بائنانس نے باقاعدہ طور پر پاکستانی حکام سے رابطہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بائنانس ایکسچینج کی جانب سے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے کے سائبرکرائم حکام سے رابطہ ہوا ہے۔ بائنانس کی جانب سے کرپٹو کرنسی کے ماہر دو معاونین تفتیش کیلئے نامزد کیے ہیں جن کی مدد سے تحقیقات کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔
ایف آئی سائبر کرائم ونگ کے سربراہ عمران ریاض کے مطابق بائنانس کی جانب سے نامزد کئے گئے دونوں ماہر امریکی محکمہ خزانہ کے سابق ملازم ہیں۔ جو کہ امریکہ میں مالی جرائم کی تحقیقات کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بائنانس ایکسچینج نے ہم سے فون پر بات کر کے تحقیقات میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی کرپٹو ایکسچینج بائنانس نے پاکستانیوں کے ساتھ فراڈ میں ملوث 11 ایپلیکیشنز کے خلاف تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ابتدائی طور پر فون پر رابطہ ہوا جس کے بعد باقاعدہ ای میل بھی کی گئی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1480798201657524225
یاد رہے کہ چند روز قبل آئی اے کی جانب سے پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے حوالے سے ایک بڑے فراڈ کا انکشاف کیا گیا تھا جس میں ہزاروں پاکستانیوں کے ساتھ تقریباً 18 ارب روپے کا فراڈ کیا گیا ہے۔ اربوں روپے کا فراڈ آن لائن ایپلیکشنز کے ذریعے کیا گیا ہے جبکہ آن لائن ایپلیکیشنز کرپٹو کرنسی کی عالمی ایکسچینج بائنانس سے جڑی تھیں۔
سربراہ ایف آئی اے سائبر کرائم عمران ریاض نے کہا تھا کہ 11 موبائل فون ایپلی کیشنز گزشتہ سال دسمبر میں اچانک بند ہو گئی تھیں جن پر ہزاروں پاکستانی رجسٹرڈ تھے اور ان ہزاروں پاکستانیوں نے اربوں روپے لگا رکھے تھے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/13binancefraud.jpg