Bubber Shair
Chief Minister (5k+ posts)
جی ہاں تحریک لبیک سے جو معاہدہ کیا گیا اس کی قوم کو ہوا تک نہیں لگنے دی گئی تھی کیونکہ یہ انتہای شرمناک اور بے غیرتی کا معاہدہ تھا۔ اب اس شرمناک معاہدے کے مندرجات سامنے آنے لگ گئے ہیں۔ اس شرمناک اور گھٹیا معاہدے کو کروانے والا مرکزی کردار ایک ہیجڑہ علی خان ہے جس نے مزاکرات کے نام پر حکومت کی لٹیا ہی ڈبو دی۔ ہیجڑے وزیر نے ٹی ایل پی کے تمام مطالبات مان لئے اور کہا کہ لو بھئی اتنا آسان کام تم سے نہیں ہورہا تھا میں نے کردیا۔ اس خنزیر سے پوچھا جاے کہ جب تم نے حکومت کی رٹ مٹی میں ملاتے ہوے فسادیوں کے تمام مطالبات مان لئے تو مذاکرات تو کامیاب ہونے ہی تھے؟
ایسے مذاکرات تو کوی بھی کرسکتا ہے جس میں فریق مخالف کے تمام جائز و ناجائز مطالبات مان لئے جائیں؟
ہیجڑے علی خان نے فسادی جماعت سے یہ نہیں کہا کہ جس نے پولیس پر ایک پتھر بھی مارا ہے ہم اس کو نہیں چھوڑیں گے۔ اس بزدل بے غیرت نے یہ مطالبہ بھی نہیں رکھا کہ پولیس کے قاتلوں کو معاف نہیں کریں گے؟
اس ہیجڑے نے یہ بھی نہیں کہا کہ فرانس کے سفیر کو نکالنا یا نہ نکالنا حکومت کا کام ہے تمہارا نہیں۔
ہیجڑے نے یہ بھی نہیں یاد کروایا کہ سعد رضوی کو اس لئے گرفتار کیا گیا تھا کیونکہ وہ فیض آباد دھرنے کی تیاری کا حکم دے چکا تھا جسکے بعد تمام فسادی تیاریون میں لگ گئے تھے
ہمارا مطالبہ ہے کہ علی خان ہیجڑے وزیر کا شرمناک معاہدہ فوری طور پر قوم کے سامنے لایا جاے بلکہ ایک اور خوفناک بات یہ کہ اس ہیجڑے کو اب ٹی ٹی پی سے بھی مذاکرات کی ذمہ داری سونپی جا چکی ہے جس کے بعد فوج کی پوری دنیا میں بدنامی بھی ہوگی اور پانچ ہزار سے لے کر دس ہزار تک ٹی ٹی پی کے دھشت گرد جب پاکستان میں واپس آجائیں گے تو ایکبار پھر مالاکنڈ اور وزیرستان میں ان کا ہولڈ ہوجاے گا۔ پہلے انڈینز افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف ایکشن کرواتے تھے اب وہ ٹی ٹی پی کی سرپرستی میں پاکستان کے اندر بیٹھ کر اپنا کام کریں گے
شرم کی بات یہ کہ وزیر داخلہ چھیدے ٹلی نے بھی اس معاہدے کو اون کرنے سے انکار کردیا ہے اور کہا کہ اسے اس معاہدے کے مندرجات کا بالکل بھی علم نہیں۔
ایسے مذاکرات تو کوی بھی کرسکتا ہے جس میں فریق مخالف کے تمام جائز و ناجائز مطالبات مان لئے جائیں؟
ہیجڑے علی خان نے فسادی جماعت سے یہ نہیں کہا کہ جس نے پولیس پر ایک پتھر بھی مارا ہے ہم اس کو نہیں چھوڑیں گے۔ اس بزدل بے غیرت نے یہ مطالبہ بھی نہیں رکھا کہ پولیس کے قاتلوں کو معاف نہیں کریں گے؟
اس ہیجڑے نے یہ بھی نہیں کہا کہ فرانس کے سفیر کو نکالنا یا نہ نکالنا حکومت کا کام ہے تمہارا نہیں۔
ہیجڑے نے یہ بھی نہیں یاد کروایا کہ سعد رضوی کو اس لئے گرفتار کیا گیا تھا کیونکہ وہ فیض آباد دھرنے کی تیاری کا حکم دے چکا تھا جسکے بعد تمام فسادی تیاریون میں لگ گئے تھے
ہمارا مطالبہ ہے کہ علی خان ہیجڑے وزیر کا شرمناک معاہدہ فوری طور پر قوم کے سامنے لایا جاے بلکہ ایک اور خوفناک بات یہ کہ اس ہیجڑے کو اب ٹی ٹی پی سے بھی مذاکرات کی ذمہ داری سونپی جا چکی ہے جس کے بعد فوج کی پوری دنیا میں بدنامی بھی ہوگی اور پانچ ہزار سے لے کر دس ہزار تک ٹی ٹی پی کے دھشت گرد جب پاکستان میں واپس آجائیں گے تو ایکبار پھر مالاکنڈ اور وزیرستان میں ان کا ہولڈ ہوجاے گا۔ پہلے انڈینز افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف ایکشن کرواتے تھے اب وہ ٹی ٹی پی کی سرپرستی میں پاکستان کے اندر بیٹھ کر اپنا کام کریں گے
شرم کی بات یہ کہ وزیر داخلہ چھیدے ٹلی نے بھی اس معاہدے کو اون کرنے سے انکار کردیا ہے اور کہا کہ اسے اس معاہدے کے مندرجات کا بالکل بھی علم نہیں۔