اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) مالی سال 2024-25 کے دوران نظرثانی شدہ ٹیکس ہدف حاصل کرنے میں بھی ناکام ہوگیا، ادارے کو مجموعی طور پر 178 ارب روپے کے ٹیکس شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے رواں مالی سال کے لیے ابتدائی طور پر ٹیکس وصولیوں کا ہدف 12,977 ارب روپے مقرر کیا تھا، جسے بعد ازاں نظرثانی کرتے ہوئے پہلے 12,332 ارب روپے اور پھر مزید کم کرکے 11,900 ارب روپے کردیا گیا۔ تاہم اس میں بھی ہدف حاصل نہ کیا جاسکا اور ایف بی آر کی مجموعی ٹیکس وصولی 11,722 ارب روپے رہی۔
معاشی ماہرین کے مطابق یہ شارٹ فال ایف بی آر کے ٹیکس نظام میں موجود خامیوں، شفافیت کی کمی، اور ٹیکس نیٹ کی توسیع میں سستی کی نشاندہی کرتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اہداف کے حصول کے لیے ٹیکس اصلاحات اور نان فائلرز پر مؤثر کارروائی ناگزیر ہو چکی ہے۔
دوسری جانب ایل ٹی او کراچی نے رواں مالی سال کے دوران شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے ایک دن میں 184.7 ارب روپے کا ریونیو اکٹھا کرکے شارٹ فال میں کمی کا بڑا کردار ادا کیا۔ صرف جون 2025 میں ایل ٹی او کراچی کی مجموعی ٹیکس وصولی 449.05 ارب روپے رہی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 48 فیصد زیادہ ہے۔ سال بھر کی مجموعی کارکردگی کے لحاظ سے ایل ٹی او کراچی نے 3.256 کھرب روپے سے زائد کا ریونیو اکٹھا کیا، جس کے نتیجے میں 29 فیصد گروتھ ریکارڈ کی گئی۔
واضح رہے کہ ایف بی آر جون 2025 کے ماہانہ ہدف 1,667 ارب روپے کو بھی حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بجٹ خسارے کو کم کرنے اور آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے لیے ٹیکس وصولیوں میں بہتری ناگزیر ہے۔ اس کے لیے مؤثر اور پائیدار پالیسی اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ مالی سال میں ایسی صورتحال سے بچا جا سک